زیرالتوا ٹیکس کیسز کے معاملات دیکھنے کیلئے ڈائریکٹریٹ جنرل لا قائم کرنے کا فیصلہ

FBR

ایف بی آر نے ٹیکس کیسز بارے ٹیکس قوانین میں ترمیمی ایکٹ جاری کردیا ہے۔

مریم نواز نے ایک اور وعدہ پورا کردیا

زیرالتوا ٹیکس کیسز کے معاملات دیکھنے کیلئے ڈائریکٹریٹ جنرل لا قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،کمشنر اپیلز کے پاس ایک کروڑ روپے سےکم سیل ٹیکس کے کیسز دائرکئےجاسکیں گے۔

اپلیٹ ٹریبونل کے پاس ایک کروڑ روپے سے زائد سیل ٹیکس کے کیسز دائر کئے جاسکتے ہیں،16جون کے بعد ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ریفنڈز کیسز اپلیٹ ٹریبونل کو منتقل ہوجائیںگے۔

ایبٹ آباد کا رہائشی جوڑا سی ایس ایس کے امتحان میں کامیاب ہوگیا

قانونی نکتہ اٹھا کر ہی متاثرہ فریق تیس روز میں ہائی کورٹ میں ریفرنس دائر کرسکتا ہے،پانچ کروڑ روپے سے زائد کے ریفنڈزوالے کیس پر ہی الٹرنیٹو ڈسپیوٹ ریزولیشن میں دائر کیا جاسکتا ہے۔

پانچ کروڑ روپے کی حد سرکاری ملکیتی اداروں کے کیسز پر نہیں ہوگا،پچاس لاکھ روپے سے کم ایف ای ڈی ریفنڈز کیسز ہی کمشنر اپیل کے سامنے دائر ہوسکیں گے۔

وفاقی کابینہ:ائیر سیال کو 7 ممالک میں فلائٹ آپریشنز شروع کرنے کی منظوری

اپلیٹ ٹریبونل کے پاس پچاس لاکھ روپےسے زائد کے ریفنڈز کیسز ہی دائر ہوسکیں گے،دوکروڑ روپے سےکم مالیت کے انکم ٹیکس ریفنڈ کیسز ہی کمشنر اپیل میں دائرہوسکیں گے۔

دوکروڑ روپے سے زائد مالیت کے انکم ٹیکس ریفنڈز کیسز ہی اپلیٹ ٹریبونل میں دائر ہوسکیں گے،اپلیٹ ٹریبونل کیس فائل ہونے کے نوے روز کے اندر فیصلہ کرے گا۔

اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ، پاکستان اور جاپان کا میچ 1-1گول سے برابر

ہائی کورٹ کا کم سے کم سے دو رکنی سپیشل بنج ہی ٹیکس سے متعلقہ کیسز سنےگا،ہائی کورٹ کا سپیشل بینچ یا بنچز چھ ماہ کے اندر کیس کا فیصلہ کرے گا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں