وفاقی حکومت نے کسانوں سے 18 لاکھ ٹن گندم پاسکو کے تحت خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گندم کی خریداری اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیوں درپیش ہیں؟ رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے، کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں۔
گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ
اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں ، وفاقی حکومت 18 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جا رہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔
وزیر اعظم نے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کر دی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی۔
وزیراعظم کا نگران حکومت میں گندم کی درآمد کی شفاف تحقیقات کا حکم
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے ، ان کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گا۔