صوبوں کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، وزیراعظم کا سندھ کو 150بسیں دینے کا اعلان


وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ 

وزیر اعظم نے دوران اجلاس کراچی میں ٹرانسپورٹ کی تعریف کی، وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن کے اصرار پر وزیراعظم نے 300بسوں کے پول میں 150بسیں دینے کا اعلان بھی کیا،تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے جہاں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔

بجلی چوروں کیخلاف ملک بھر میں 670 چھاپے، 210 بجلی چور گرفتار

وزیراعظم نے مزار قائد پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعا کی۔وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں سے مزار قائد پر پاکستان کی خدمت کرنے اور ملک خداداد کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کا حلف لیا۔

اس موقع پر نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے عہد کیا کہ پاکستان کو صحیح معنوں میں قائد کا پاکستان بنائیں گے۔مزار قائد پر حاضری کے بعد وزیراعلی مراد علی شاہ کا وزیراعظم کے ساتھ وزیراعلی ہاؤس میں ون ٹو ون اجلاس ہوا جس میں مراد علی شاہ نے وزیر اعظم سے سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان ترقیاتی کاموں اور دیگر مسائل پر بات چیت ہوئی۔وزیراعلی سندھ نے وزیراعظم کے ساتھ ڈائریکٹ کٹوتیوں کے بعد فنڈز کی واپسی نہ ہونے پر بھی بات کی جس پر وزیراعظم نے مراد علی شاہ کو تمام مسائل مل بیٹھ کر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم مل جل کر عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔بعدازاں، وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت وزیراعلی ہاؤس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، ان کی کابینہ اراکین اور ٹیم کے ساتھ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، خالد مقبول، اویس لغاری، اورنگزیب، مصدق ملک، جام کمال، عطا اللہ تارڑ اور قیصر شریک تھے۔

وزیر اعلی سندھ کے ساتھ صوبائی وزرا شرجیل انعام میمن، ناصر شاہ، سعید غنی، جام خان شورو، میئر کراچی مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور دیگر سیکریٹریز شریک ہوئے۔ وزیراعلی نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اب سندھ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے اور وزیراعظم بڑے مسائل کو جلد حل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

چین کی مدد سے سولرپینلز کی مینوفیکچرنگ شروع کرنا چاہتے ہیں،وزیر قانون

بریفنگ میں وزیراعلی نے بتایا کہ 2022کے سیلاب نے تباہی پھیلائی تھی اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد تعمیر نو کا مرحلہ شروع ہوا، جنیوا کنوینشن میں اتفاق ہوا تھا کہ 70فیصد فنڈ ڈونر ایجنسیز فراہم کریں گی جبکہ بقایا 30فیصد فنڈنگ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت مہیا کریں گی۔

ڈونر ایجنسیز نے 557.79بلین روپے دیے اور سندھ حکومت نے 18.25بلین روپے اپنی جانب سے مہیا کیے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر 500ملین ڈالر کا پراجیکٹ ہے، سندھ حکومت نے اپنے 25بلین روپے شیئر جاری کیے لیکن وفاقی حکومت نے فنڈز نہیں دیے۔

اسی طرح اسکول کی تعمیر کا پراجیکٹ 11917ملین روپے کا ہے، وفاقی حکومت نے 2بلین روپے کا وعدہ کیا لیکن ابھی تک فنڈز جاری نہیں ہوئے۔

گذشتہ 4سالوں میں نئے منصوبوں کے حوالے سے وفاق نے سندھ کو نظر انداز کیا۔وزیراعلی نے بتایا کہ 2022-23میں وفاقی حکومت نے روڈ سیکٹر میں پنجاب کو 51بلین روپے کے 21نئے منصوبے دیے اور سندھ کو 5.4بلین روپے کی اسکیمیں دیں جبکہ کے پی کے کو 68بلین روپے کے 9پراجیکٹس دیے گئے۔ اس طرح سال 2020-21اور 2021-22میں بھی سندھ کو دیگر صوبوں کی نسبت کم اسکیمیں دی گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت سندھ میں 144.743بلین روپے کی 19اسکیمیں جاری ہیں اور ان اسکیموں پر وفاقی حکومت نے 53.124بلین رکھے ہیں لیکن خرچ صرف 12بلین روپے ہوئے ہیں، 19اسکیموں میں سے 11اسکیموں پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا۔

بجلی چوروں کیخلاف ملک بھر میں 670 چھاپے، 210 بجلی چور گرفتار

سندھ کے سی ڈی ڈبلیو پی اور ایکنیک میں پراجیکٹس منظوری کے لیے کافی وقت سے پڑے ہیں، کے فور کی آگمنٹیشن کی منظوری 2022 سے سی ڈی ڈبلیو پی میں رکی ہوئی ہے جبکہ اسکول بحالی پراجیکٹ، کلک پروجیکٹ، سندھ بیراج پراجیکٹ، سالڈ ویسٹ پراجیکٹ بھی وفاقی حکومت کے پاس منظوری کے لیے پڑے ہیں۔اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے وزیر پلاننگ احسن اقبال سے درخواست کی کہ اپروول کا کام تیز کروا دیں۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت این ایچ اے کو انڈس ہائی وے کی تعمیر کے لیے 7بلین روپے 2017میں دے چکی ہے لیکن 2017سے ابھی تک سہیون جامشورو روڈ نہیں بن پایا۔

وزیراعلی سندھ نے این ایچ اے چیئرمین کو سیہون جامشورو روڈ فوری مکمل کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلی سندھ نے وزیر اعظم سے کے سی آر پراجیکٹ 2016پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لیے کے سی آر بہت اہم ہے، میری وزیراعظم سے درخواست ہے کہ کے سی آر کا رائٹ آف وے کے مسائل حل کروا کے پراجیکٹ شروع کروا کر دیں، وزیراعظم کے سی آر کو ترجیح دے کر فریم ورک ایگریمنٹ کی ایگزیکیوشن کروائیں گے۔

پی سی بی کا انجری کا شکار محمد رضوان کیلئے غیر ملکی ڈاکٹرز سے رابطہ

بریفنگ کے بعد وزیراعظم نے سندھ کو پی پی پی پراجیکٹ پر اس کی کارکردگی کو زبردست انداز سے سراہتے ہوئے کہا کہ پی پی پی پراجیکٹ کی شروعات سندھ نے کامیابی سے کی ہے۔

وزیراعظم نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو سراہنے کے لیے اجلاس میں تالیاں بجوائیں۔وزیر اعظم نے سندھ کے کراچی میں ٹرانسپورٹس کی تعریف کی اور وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن کے اصرار پر وزیراعظم نے 300بسوں کے پول میں 150بسیں دینے کا اعلان کیا۔ وزیراعلی سندھ اور وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔


متعلقہ خبریں