پاکستان میں فروخت ہونے والے کھانسی کے سیرپس میں زہریلے مواد کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
مسلسل تیسرے مہینے بجلی بلز میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرا دی گئی
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کےمطابق بین الاقوامی کمپنی نےخام مال تیارکیا نہ فروخت کیا لیکن پاکستانی سیرپس نے بین الاقوامی کمپنی کے خام مال کے استعمال کا دعویٰ کیا، خام مال کے ڈرمز کو چیک کیا گیا جس میں زہریلا مواد پایا گیا۔
خام مال میں اتھلائین گلائیکول کی ایک سے سو فیصد تک مقدار پائی گئی۔ اتھلائین گلائیکول کی زیادہ مقدار اموات کا باعث بن سکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق بین الاقوامی کمپنی نے ڈریپ، ڈبلیو ایچ او کی شکایات پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، مزید انکشافات متوقع ہیں ۔