پمز کے کسی بھی شعبے کو پرائیویٹائز نہیں کیا جا رہا، ڈاکٹر مختار

pims پمز

حکومت نے وفاق کے سب سے بڑے اسپتال پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کی تیاری کرلی۔

ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں شعبہ لیب اور ریڈیالوجی کو پبلک پارٹنر شپ کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسرے مرحلے میں باقی شعبہ جات بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں دیے جائیں گے اور تیسرے مرحلے میں پمز کی اراضی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کے کوآرڈی نیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار نے پمز انتظامیہ کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔

پاکستان کے 8شہروں میں پولیو وائرس کی تصدیق

ڈاکٹر ملک مختار احمد کا کہنا ہے کہ پمز کے کسی بھی شعبے کو پرائیویٹا ئز نہیں کیا جا رہا، نہ ہی کسی بھی رہائشی کالونی میں ٹاور بنائے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پمز وزارت صحت کے زیر انتظام ہی کام کرتا رہے گا، ریڈیالوجی کے شعبے میں سی ٹی اسکین، ایم آر آئی کے ٹیسٹ پبلک پرائیویٹ کرنے کی تجویز زیر غور ہے تاہم ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں