قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ وہ ون ڈاؤن کھیلنے پر مطمئن نہیں تھے مگر پاکستان کے لیے کیا۔
پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) 9 میں گزشتہ روز پوسٹ میچ کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ تیسرے نمبر پر کھیلنے کے حوالے سے ان پر کوئی پریشر نہیں، نہ ہی وہ اسے اہمیت دیتے ہیں۔
بابر اعظم تیز ترین 10 ہزار ٹی ٹوئنٹی رن بنانے والے 13 ویں بیٹربن گئے
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘ون ڈاؤن کھیلنا ٹیم کی ڈیمانڈ تھی، میں نے جو بھی فیصلہ کیا وہ پاکستان کے لیے کیا ذاتی طور پر مطمئن نہیں تھا۔ مجھے اپنی گیم کا پتہ ہے، میں تنقید پر زیادہ دھیان نہیں دیتا، گراؤنڈ میں پرفارم کرتا ہوں، کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں۔
پشاور زلمی کے کپتان نے کہا کہ ‘جب عوام بابر، بابر کی آواز لگاتی ہے تو وہ احساس الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔ جب عوام میرا نام لیتے ہیں تو اچھا لگتا ہے، کوشش کرتا ہوں کہ اپنی پرفارمنس سے فینز کو خوشیاں دوں۔’
بابر اور میں خاندان کی طرح ہیں، اپنی چیزیں خود سلجھا سکتے ہیں، شاہین آفریدی
انہوں نے کہا کہ یہ کرکٹ بورڈ یا کوچز کا کام ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کی نشاندہی کریں اور انہیں انٹرنیشنل کرکٹ کھلانے سے پہلے کرکٹ اکیڈمی میں لے کر جائیں تاکہ وہ پریشر کو ہینڈل کرنا سیکھ سکیں۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ میں فرق ہوتا ہے۔ کھلاڑی آہستہ آہستہ اور تجربے سے ہی پریشر کو ہینڈل کرنا سیکھتا ہے۔ ایسے کھلاڑی بہت کم ہوتے ہیں جو براہ راست انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلی گئی سیریز میں بابر اعظم کو اوپنر کے بجائے ون ڈاؤن بلے باز کے طور پر کھلایا گیا تھا۔