اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے تینوں حلقوں میں لیگی امیدواروں کی کامیابی الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کردی۔
ہائی کورٹ میں اسلام آباد کے تین حلقوں سے کامیاب امیدواروں کی الیکشن میں کامیابی کے نوٹیفکیشنز کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وکیل درخواست گزار سے کہا کہ عدالت کامیابی کے نوٹیفکیشن کو الیکشن کمیشن کے درخواستوں پر فیصلے سے مشروط کر دیتی ہے۔
نو منتخب آزاد ایم پی ایز نےن لیگ میں شمولیت اختیار کر لی
الیکشن کمیشن اس سے زیادہ منصفانہ آپکے ساتھ کیا ہو گا؟ وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ اگر الیکشن کمیشن اپنا نوٹیفکیشن واپس لے لے تو ہم منصفانہ کہیں گے۔
اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے کامیابی کے نوٹیفکیشنز اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کرتے ہوئے درخواستیں نمٹا دیں۔
قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر کامیاب 292 آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طارق فیصل چوہدری نے بتایا کہ اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن کی معطلی برقرار رہے گی۔
الیکشن کمیشن میں زیر التوا درخواستوں کے فیصلے تک نوٹیفکیشنز معطل رہیں گے، عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کی یقین دہانی کے بعد درخواستیں نمٹا دیں۔