پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کا چانس دینے کی کوشش کی۔
ہم نیوز کے پروگرام ” فیصلہ آپ کا عاصمہ شیرازی کیساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے کل سی ای سی اجلاس میں پی ٹی آئی سے بات کرنے پر مشاورت کی، لیکن آج سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے بات کرنے سے منع کر دیا۔ اگر سابق چیئرمین پی ٹی آئی ہم سے بات نہیں کرتے تو ہمیں بھی ضرورت نہیں ہے ۔
آزاد حیثیت میں کامیاب اراکین اسمبلی کو خوش آمدید کہتے ہیں، راجہ ناصر عباس
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہہ دیا ہے کہ میرے پاس مینڈیٹ نہیں تو میں وزیراعظم کا امیدوار نہیں ، مسلم لیگ ن کے پاس مینڈیٹ ہے تو ہم ان کا ساتھ دیں گے۔
ہم مسلم لیگ ن کی مدد کریں گے مگر کابینہ کا حصہ نہیں بنیں گے ، ہم نے پہلے پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کا چانس دینے کی کوشش کی ، مسلم لیگ ن نے بھی ایک بیان دیا کہ پی ٹی آئی حکومت بنائے ۔ ن لیگ کی قیادت نے کہہ دیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی حکومت نہیں بنائے گی تو ہم بنائیں گے۔
غیرملکیوں کے شناختی کارڈ بنانے والے نادرا ملازمین کے خلاف گھیر تنگ
خورشید کا کہنا تھا کہ ہم قانون سازی میں مسلم لیگ ن کی مدد کریں گے ، ان کی حکومت اقلیتی نہیں ہو گی ہم ان کو سپورٹ کریں گے ،ہم اپوزیشن میں نہیں ہوں گے ،اگر ہم حکومت کو سپورٹ کر رہے ہیں تو اپوزیشن میں کیسے بیٹھ سکتے ہیں۔
ہم مسلم لیگ ن کا ساتھ دیں گے کہ معیشت اور پارلیمنٹ کو کیسے چلانا چاہیے، بل کس طریقے سے پاس ہونے چاہیے۔
بلاول بھٹو کا حکومت بنانےمیں ن لیگ کی مدد کرنے سے متعلق بیان خوش آئند ہے،مریم اورنگزیب
انکا مزید کہنا تھا کہ چارٹر آف اکانومی بھی کیا جائے گا، ہمارا اپنا منشور ہے اور پاکستان مسلم لیگ ن کا اپنا منشور ہے ،اس پر عمل کریں گے ۔