بھارتی قبضے کو 76سال مکمل، پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا


بھارت کی جانب سے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کو 76سال مکمل ہونے پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔

بھارت نے 76برس پہلے زبردستی مقبوضہ کشمیر پر تسلط قائم کیا، 76سال گزرنے کے بعد بھی بھارت کی مظلوم کشمیریوں کیخلاف ظالمانہ اور غیر انسانی کارروائیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور ہر سال ہزاروں معصوم کشمیری بھارتی بربریت کے ذریعے شہید کر دیئے جاتے ہیں۔ فوج کشی کے باوجود بھارت آج تک کشمیریوں کے مضبوط عزائم اور حوصلوں کو پست نہیں کر سکا۔

دنیا بھر اور لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف ہر سال 5فروری کا دن یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منایا جاتا ہے، یوم کشمیر کے موقع پر کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے اور بھارتی جبر و استبداد کیخلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے اور جلوس نکالے گئے۔

یوم یکجہتی کشمیر منانے کا آغاز 1990 میں ہوا جب اس وقت کے امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے تجویز پیش کی کہ کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ایک دن مخصوص کیا جائے، 5فروری کی تاریخ کی تجویز کی منظوری اس وقت کی وزیر اعظم بینظیر بھٹو نے دی۔

اس سے قبل 28فروری 1975 کو بھی کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا جب کشمیری رہنما شیخ عبداللہ اور بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے درمیان ایک معاہدہ ہوا جسے آرٹیکل 370کے خاتمے کا آغاز سمجھا جاتا ہے۔

اس روز پورے پاکستان اور کشمیر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے،یوم یکجہتی کشمیر پر سرکاری سطح پر عام تعطیل کا اعلان 4فروری 2004 کو وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی نے کیا۔

میر ظفر اللہ جمالی نے 5فروری 2004 کو پہلی بار بحیثیت وزیر اعظم پاکستان مظفر آباد میں آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کیا۔

تب سے ہر سال یوم یکجہتی کشمیر پر وزیر اعظم پاکستان یا ان کے نامزد نمائندے کے خطاب کی روایت چلی آ رہی ہے،1990 کی دہائی سے اب تک بھارت نے گزشتہ 33سال کے دوران آزادی مانگنے کی پاداش میں 96ہزار 285کشمیری شہید کیے ہیں اور 1لاکھ 70 ہزار کے قریب کشمیری شہری بھارت کی مختلف جیلوں میں قید کیے گئے۔

جبکہ کھربوں روپے کی جائیدادیں بھی ضبط کرنے سمیت ایک لاکھ سے زائد کاروباری مراکز اور گھر جلا دیئے ہیں۔5اگست 2019 کے روز بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔

پانچ سالوں کے دوران مزید 842کشمیری شہید 2ہزار 396زخمی کیے ہیں جبکہ مزید 22ہزار سے زائد کشمیری جوان پابند سلاسل ہیں۔


متعلقہ خبریں