سابق ڈائریکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم مکی آرتھر نے کہا ہے کہ اُن کے دل میں ذکاء اشرف کے لیے زیادہ عزت ہوتی اگر وہ انہیں صاف صاف مستعفی ہونے کا کہہ دیتے۔
اسپورٹس سے متعلق خبریں شائع کرنے والی ویب سائٹ ‘کرک انفو’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کئی راز فاش کردیے۔ انہوں نے کہا کہ ون ڈے ورلڈکپ 2023 میں شکست کے بعد پی سی بی کا ریویو اجلاس ایک ڈرامہ تھا۔
نئے پی سی بی چیئرمین کا انتخاب، گورننگ بورڈ کا اجلاس 6 فروری کو طلب
مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ انہیں یہ اُسی وقت ڈرامہ لگ گیا تھا جب موجودہ ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ پہلے سے ہی کرکٹ بورڈ کے آفس میں بیٹھے نظر آئے۔ ریویو اجلاس کے دوران وقفے میں ذکاء اشرف نے اُنہیں پی سی بی میوزیم میں بلا کر بہت سولات پوچھے۔
سابق ٹیم ڈائریکٹر نے کہا کہ اس دوران ذکا اشرف نے مجھے بتایا کہ وہ قومی کپتان اور سپورٹ اسٹاف کو ہٹانے جارہے ہیں۔ اِنہیں تبدیل کرکے نئی ذمے داریاں دی جائیں گی جو کہ ناممکن تھا۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں اب بھی پاکستان ٹیم کو فالو کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا لیکن میں کڑوا سچ کہہ رہا ہوں کہ پاکستان کرکٹ مایوس کُن صورتحال میں ہے۔
مکی آرتھر نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے کنٹریکٹ کے مطابق تین ماہ کی سیٹلمنٹ حاصل کی، اگر فوری استعفے دیتے تو کچھ نہیں ملتا۔
خیال رہے کہ ورلڈکپ میں بدترین کارکردگی کے بعد نومبر 2023 میں ذکا اشرف کی سربراہی میں ایک ریویو اجلاس بلایا گیا تھا جس میں کوچنگ اسٹاف سے وضاحت طلب کی گئی تھی۔