ملک ریاض اور ان کے بیٹے کی تمام جائیداد منجمد کر دی گئیں

ملک ریاض

ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض ملک کے تمام اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے۔

احتساب عدالت نے12 جنوری کو 190ملین پاؤنڈ کیس میں اثاثے منجمدگی کا حکم دیاتھا، یہ حکم احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے دیا تھا۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ملک ریاض اور ان کے بیٹے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

شہزاد اکبر، فرح گوگی اور زلفی بخاری کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم

اس حکم نامے میں سابق وزیراعظم کے معاونین زلفی بخاری اور شہزاد اکبر، فرحت شہزادی عرف فرح خان گوگی اور ایک وکیل ضیا المصطفیٰ نسیم کی جائیدادیں بھی منجمد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

عدالت نے ملک بھر کے ریونیو افسران کو ملزمان کی غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسران کو ان کے ناموں پر رجسٹرڈ گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

عدالت نے کمرشل بینکوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان کے کھاتوں کو منجمد کریں اور لین دین یا سرمایہ نکالنے کی اجازت نہ دیں۔

عدالت نے ان ملزمان کی ملکیتی جائیدادوں سے کرائے کی آمدنی حاصل کرنے کے لیے نیب کے ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر کو بطور رسیور بھی مقرر کیا تھا۔


متعلقہ خبریں