مسلم لیگ ن کی قیادت نے دانیال عزیز ،عائشہ رجب علی کے بعد طلال چودھری کو بھی نظر انداز کرتے ہوئےالیکشن 2024 ء سے آؤٹ کر دیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کے حلقہ 96 جڑانوالہ سے پرانے اور شریف فیملی کے قریبی سمجھے جانے والے رہنما طلال چودھری کو بھی نظر انداز کر دیا، این اے 96 جڑانوالہ سے نواب شیر وسیر کو طلال چودھری کے مقابلے میں فوقیت دی گئی ہے اور اب وہی این اے 96 سے ن لیگ کے امیدوار ہو ں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ این اے 96 سے طلال چودھری یا شیر و سیر کو پارٹی ٹکٹ مل سکتا ہے جس کا حتمی فیصلہ کل ہو گا۔
گلیپ سروے، الیکشن 2024، پی ٹی آئی مقبولیت کھونے کے باوجود ن لیگ سے آگے
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما دانیال عزیز کے بعد سابق خاتون رکن قومی اسمبلی عائشہ رجب علی نے بھی آئندہ الیکشن آزاد حیثیت سے لڑنے کا اعلان کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ رجب علی کی پارٹیاں کیلئے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔میں نے پارٹی کے تمام جلسوں اور کارنر میٹنگزسمیت بڑے قافلوں میں شرکت کی اور ہر فورم پر پارٹی کو متحرک کرنے کیلئے کردار ادا کیا ہے۔ عائشہ رجب کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے یکسر نظرانداز کیاگیا۔ 2024 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 97 تاندلیانوالہ سے آزاد حیثیت سےمیں حصہ لوں گی۔
دریں اثنا پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیاتھا۔
دوسری جانب فیصل آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 96 اور چار صوبائی حلقوں پی پی 98 پی پی 100 پی پی 101 پی پی 106 کے امیدواروں کا فیصلہ نہیں ہو سکا ہے ۔
مسلم لیگ ن کی قیادت اس حوالے سے کشمکش کا شکار ہے تا ہم کل ہر حال میں ان پانچوں حلقوں میں پارٹی امیدواروں کا اعلان ہو جائے گا۔
مراد علی شاہ کے اثاثوں میں 85 فیصد اضافہ
پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت نے ضلع جھنگ سے سابق وفاقی وزیر داخله مخدوم سید فیصل صالح حیات کو قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی دو ٹکٹیں دیدیں۔ انہیں ضلع جھنگ کے حلقہ این اے 108 کے ساتھ ساتھ پی پی 125 سے بھی پارٹی ٹکٹ دیئے گئے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت نے اپنی جماعت کے دیرینہ ساتھی مرحوم رانا افضل خاں سابق ایم این اے سابق ایم پی اے کی فیملی کونظر انداز کرتے ہوئے انہیں الیکشن 2024 ء سے آؤٹ کر دیا۔
مرحوم رانا افضل خاں کی اہلیہ محترمہ محمد افضل کو خصوص نشست کے لئے نامزد نہیں کیا گیا اسی طرح ان کے صاحبزادے رانا احسان افضل خان کو بھی کسی بھی حلقے میں پارٹی ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔