سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے کہا ہے کہ اس وقت حالات قومی حکومت کا مطالبہ کر رہےہیں ۔
ہم نیوز کے پروگرام” پاکستان ٹو نائٹ ود سید ثمر عباس” میں گفتگو کرتے ہوئے محمد علی درانی نے کہا کہ قومی حکومت سے مراد قومی اتحاد والی حکومت ہے ، ایسا اتحاد ہو جس میں جماعتیں سیاسی مقاصد کی بجائے قومی مقاصد کیلئےاکٹھی ہوں۔
استحکام پاکستان پارٹی کا کم از کم تنخواہ 50ہزار کرنے، غریبوں کو مفت بجلی دینے کا اعلان
انہوں نے کہا ہے کہ انتخابات سے پہلے قومی حکومت کا فیصلہ نہ کیا گیا تو آنے والی حکومت نہیں چل سکے گی، اگر قومی حکومت کا قیام نہ ہو سکا تو پھر منتخب حکومت بھی نہیں چل سکتی، پارلیمنٹ میں موجود ہر سیاسی جماعت اس قومی حکومت کا حصہ ہو سکتی ہے۔
مجھے ملک میں تقسیم اور ٹکراو اچھا نہیں لگتا اس لیےیہ بات کر رہا ہوں ، اس وقت سیاسی قیادت پیچھے ہو کر نئی ٹیم کو آگے لائے ، سیاسی جماعتوں کو موروثی سیاست سے باہر نکلنا چاہیے ، اداروں کے درمیان فاصلے کم کرنےکی ضرورت ہے۔
چوہدری شفقت ریاض گوندل استحکام پاکستان پارٹی میں شامل
محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری ، نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیچھے ہو کر نئی ٹیم کو لانا چاہیے ۔ جو سیاسی جماعت زیادہ سیٹیں لے کر آئے وہ اپنے نام دے ۔
توقع ہے کہ سیاسی قیادت خاندان سے آگے نکل کر ملک کیلئے سوچیں گے ،قومی اتحاد کی بات سیاسی تناو کم کرنے کیلئے کر رہا ہوں ، آبادی کو لے کر ہم تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔