ایم ایل ون منصوبہ، آغاز سے قبل ہی 11 ارب روپے خرچ ہو گئے


چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں نگران وفاقی و زیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی کی جانب سے تحریری جواب جمع کرایا گیا۔

جواب میں انہوں نے لکھا کہ پی آئی سی کو نومبر 2018 میں قیام سے ابتک 3462 اپیلیں موصول ہو چکی ہیں،ایک ہزار 478اپیلوں پر کارروائی جاری ہے جبکہ ایک ہزار 984کو نمٹادیا گیا ہے۔

نگران وفاقی و زیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی کا کہنا تھا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن قانون برائے اطلاعات کی دفعات کے تحت ہدایات کرتی ہے۔

تحریری جواب میں کہا گیا کہ ایم ایل ون منصوبے کو تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا،تاحال اس منصوبے کا باضابطہ آغاز نہیں ہوا ہے،آغاز سے قبل اب تک منصوبے پر 11 ارب روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں۔

ن لیگ نے پنجاب سے اکثریت حاصل کرنے کا پلان مرتب کر لیا

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ابتدائی ڈیزائن پر 10 ارب 64 کروڑ،فیزیبیلٹی سٹڈی پر 39 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں، اس موقع پر سعدیہ عباسی کا کہنا تھا کہ جب تک قرارداد پر بات نہیں ہوتی ایوان نہیں چلنے دیں گے۔

اس موقع پر سینیٹ میں ممبران اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور اراکین نے مطالبہ کیا کہ کچھ روز قبل منظور ہونے والی ملٹری کورٹس کی حمایت میں قرارداد پر بات کی اجازت دی جائے۔

اس موقع پر حکومت اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے ایوان میں احتجاج کیا گیا، ایوان میں شور شرابا کیا گیا، اپوزیشن ارکان کی جانب سے بھی قرارداد پر احتجاج کیا گیا،اس موقع پر کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں قرارداد منظور کر کے ہم نے اچھا نہیں کیا۔


متعلقہ خبریں