اسرائیلی بمباری کا شکار غزہ کے معصوم بچوں نے دنیا کا ضمیر جھنجھوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ہمیں بھوکا مار رہا ہے۔
غزہ کے جنگ زدہ لوگوں کو کھانے پینے کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے غزہ کے معصوم بچوں نے الشفاء اسپتال کے باہر پریس کانفرنس کرکے دنیا کا ضمیر جھنجھوڑنے کی کوشش کی۔
پریس کانفرنس کے دوران ایک 10 سالہ بچے نے کہا کہ 7 اکتوبر سے پوری دنیا کے سامنے اسرائیل ہم پر بمباری کررہا ہے اور وہ نسل کشی پر تلا ہوا ہے، وہ ہمیں بھوکا مار رہا ہے۔
ہم کہاں جائیں ، یہ زندگی نہیں ، کمسن فلسطینی بچے کی فریاد
بچوں نے کہا کہ اسرائیل پوری دنیا سے جھوٹ بول رہا ہے کہ وہ مزاحمتی تنظیم سے جنگ لڑ رہا ہے لیکن حقیقت میں وہ ہم پر حملے کر رہا ہے اور ہم بہت بار موت کے منہ میں جانے سے بچے ہیں۔
بچوں نے کہا کہ ہمیں زندگی، تعلیم، علاج اور کھانے کی سہولت فراہم کی جائے اور اسرائیل سے بدلہ لیا جائے۔
“Since October 7, we have been subjected to genocide, killing, displacement, and bombs falling on our head in front of the whole world,”
A group of #children on Tuesday night made use of their time at the Al-Shifa Hospital in #Gaza and held a press conference. pic.twitter.com/OIiJ9nPTR8
— The Palestine Chronicle (@PalestineChron) November 7, 2023