امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اسرائیل کو غزہ میں اپنی جنگ کو عارضی طور پر روکنا چاہیے۔
مشرقِ وسطیٰ کے خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق امریکی صدر نے اسرائیل سے جنگ روکنے کا مطالبہ کردیا۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘میرے خیال میں جنگ میں عارضی وقفے کی ضرورت ہے’۔
رفع کراسنگ سے مزید 54 امدادی ٹرک غزہ میں داخل
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ وقفہ قیدیوں کو رہا کرانے کا وقت ہوگا، اس وقفے کے دوران غزہ میں موجود تمام امریکی شہریوں کا انخلا بھی چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدر کا یہ بیان وائٹ ہاؤس کے مؤقف میں تبدیلی ظاہر کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا اس سے قبل یہ مؤقف رہا ہے کہ ‘ہم اسرائیل کو ہدایات نہیں دیتے کہ فوجی آپریشن کس طرح کرنا چاہیے۔ ہم نے اسرائیل کیلئے سُرخ لکیر نہیں کھینچی، ہم ہر حال میں اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔’
سرنڈر کریں یا موت کیلئے تیار رہیں ، تیسرا آپشن نہیں ، اسرائیل کی حماس کو دھمکی
جو بائیڈن کی اسی انتخابی مہم کی تقریر کے دوران ایک یہودی خاتون نے صدر بائیڈن کو ٹوکتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
یہودی خاتون کے جواب میں صدر بائیڈن نے کہا کہ ‘میرے خیال مین جنگ میں وقفے کی ضرورت ہے تاکہ یرغمالیوں کو نکالا جاسکے۔’
⚡🇺🇸 Rabbi Demands Ceasefire as Biden's speech in Minnesota is interrupted.
The woman is Jessica Rosenberg, an activist with the Jewish Voice for Peace organization – the same organization that staged pro-peace activity at New York Station.
In response, the US President said… pic.twitter.com/t9J6TGF3BI
— The Macro Story (@themacrostory) November 2, 2023