فلسطینی ڈاکٹر کی لاشوں کے درمیان پریس کانفرنس نے دل دہلا دیئے


غزہ میں الاہلی اسپتال پر اسرائیلی طیاروں کی ہولناک بمباری کے بعد اسپتال کے انڈر سیکرٹری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے حملے سے قبل اسپتال کے ڈائریکٹر کو میزائل حملے کی دھمکی دی تھی۔

گزشتہ رات (17 اکتوبر کو) غزہ شہر کے الاہلی اسپتال کو اسرائیلی طیاروں نے نشانہ بنایا تھا، اسپتال طبی عملے، مریضوں کے علاوہ اور بے گھر ہونے والے افراد نے پناہ لی تھی۔

واقعے کے بعد وزارت صحت کے انڈر سیکرٹری یوسف ابو الریش نے اسپتال کے باہر پریس کانفرنس کی جہاں ان کے آس پاس بچوں کی لاشیں بھی موجود تھیں۔

اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ، شہداء کی تعداد 2800 ہو گئی ، غزہ میں بھوک و افلاس کے ڈیرے

انہوں نے کہا کہ اس حملے کی اگلی صبح اسرائلی فورسز نے اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مہر ایاد کو فون کال کرکے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ ’آپ کو کل شیلنگ کے ذریعے خبردار کیا گیا تھا، اب تک اسپتال خالی کیوں نہیں ہوا؟‘

ڈاکٹر یوسف ابو الریش نے مزید کہا کہ ’دنیا میں واحد جگہ جہاں لوگوں کو میزائل فائر کرکےحملے سے خبردار کیا جاتا ہے وہ غزہ کی پٹی ہے، یہ وہ واحد جگہ ہے جہاں گھروں پر بمباری کرکے بمباری سے خبردار کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’آپ سب نے وہ مجرمانہ دھمکیاں سنی ہوں گی جن پر اسرائیلی رہنما کو کوئی شرم نہیں آئی، یوسف ابو الریش نے دعویٰ کیا کہ اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مہر نے جب اسرائیلی فوجیوں سے سوال کیا کہ انہوں نے دوبارہ فون کال کیوں نہیں کی تو اسرائیلی فوجی نے جواب دیا کہ ’ہم نے اسپتال فون کیا تھا لیکن کسی نے جواب نہیں دیا، لہذا ہمیں آپ کو ان میزائلوں سے خبردار کرنا پڑا۔‘

 


متعلقہ خبریں