لبنان کی مزاحمتی حزب اللہ تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ ہم پوری طرح تیار ہیں، جس طرح خطے سے داعش کو ختم کیا وہی انجام اسرائیل کا بھی ہوگا۔
ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے بیروت میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم فلسطین اسرائیل کشیدگی میں حصہ ڈال رہے ہیں اور اپنے وژن اور منصوبے کے تحت اس میں حصہ ڈالتے رہیں گے۔
ایک بھی فلسطینی غزہ نہیں چھوڑے گا، حماس سربراہ
نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ ‘عرب ممالک اور اقوام متحدہ کے سفیروں کی طرف سے براہ راست اور بالواسطہ ہم سے جنگ میں مداخلت نہ کرنے کا کہنے سے ہم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، حزب اللہ اپنے فرائض جانتی ہے۔’
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہم پوری طرح تیار ہیں اور جب کارروائی کا وقت آئے گا تو ہم اس میں حصہ لیں گے۔’
اس سے قبل حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ ایک بھی فلسطینی غزہ چھوڑ کر مصر ہجرت نہیں کرے گا۔ مصر ہمارا مسلم برادر ملک ہے اور مصری ہمارے بھائی ہیں لیکن مصر نقل مکانی کرنا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔
امریکہ نے فلسطین اسرائیل تنازع کو روکنے کیلئے چین سے مدد مانگ لی
دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ نے بھی اسرائیل کا ساتھ دینے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند گھنٹوں میں یہ موقع ختم ہوجائے گا، اگر لڑائی میں حزب اللہ شامل ہوئی تو اسرائیل پراس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔