’آپریشن طوفان الاقصیٰ‘ شروع کرنیوالے کمانڈر محمد الضیف کون ؟ اسرایئل نے کیا نام دیا؟


اسرائیل کیخلاف ’آپریشن طوفان الاقصیٰ‘ شروع کرنے والے حماس کے عسکری ونگ ’عزالدین القسام بریگیڈ‘ کے جنرل کمانڈر محمد الضیف آخر ہیں کون؟ ۔

غزہ کے خان یونس پناہ گزین کیمپ میں 1965 میں پیدا ہونے والے محمد الضیف نے 1990 میں حماس گروپ میں شامل ہوئے ،محمد الضیف کی اہلیہ، سات ماہ کا شیر خوار بیٹا اور تین سالہ بیٹی 2014 میں اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے شہید ہو گئے تھے۔

محمد الضیف کا پیدائشی نام محمد دياب ابراہیم المصری ہے لیکن اسرائیلی فضائی حملوں میں بچ نکلنے کے بعد انہوں نے خانہ بدوش طرز زندگی اختیار کی اور بعد میں الضیف کے نام سے مشہور ہو گئے جس کا عربی میں مطلب ’مہمان‘ ہوتا ہے۔

حماس کے محمد الغیف تک پہنچنے کی قیمت ایک اور جنگ؟ تو تیار ہیں، اسرائیل

اسرائیلی انہیں بھوت یعنی ’دی گھوسٹ‘ بھی کہتے ہیں کیونکہ ان کی کوئی تازہ تصاویر موجود نہیں ہیں، ان کے ساتھیوں کے مطابق وہ ایک جگہ پر ایک رات سے زیادہ قیام نہیں کرتے اور کبھی کبھار وہ ایک ہی رات میں دو یا تین بار اپنی جگہ تبدیل کر لیتے ہیں۔

اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں 1995 سے اسرائیلی فوج کے انتہائی مطلوب شخص ہونے کے باوجود محمد الضیف گذشتہ دو دہائیوں میں قتل کی سات کوششوں میں محفوظ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل نے انہیں فلسطین کا سب سے مطلوب شخص اور ’نو زندگیوں والی بلی‘ قرار دیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ہر قسم کے خطرے میں بچ نکلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

یرغمال اسرائیلیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی چاہتے ہیں ، حماس

بلی اور چوہے کے اس طویل کھیل نے اسرائیلی فوج کو مایوس کر دیا ہے جس کا مقصد حالیہ لڑائی کے دوران حماس کے بہت سے سرکردہ کمانڈروں کو جان سے مارنا تھا۔ محمد الضیف خود پر ہونے والے پہلے قاتلانہ حملے میں ایک آنکھ سے محروم ہو چکے ہیں۔ جبکہ دوسرے قاتلانہ حملے میں انہوں نے بازو کا ایک حصہ کھو دیا تھا۔

7 اکتوبر کو ایک آڈیو ریکارڈنگ سامنے آئی جس میں اسرائیل کے خلاف طوفان الاقصیٰ‘ نامی ایک آپریشن کے آغاز کا اعلان کیا گیا اور ساتھ ہی اسرائیل کو خبردار کیا گیا کہ اگر اسرائیل نے حماس کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو اسے ’بھاری قیمت‘ چکانا پڑے گی۔

ہمارے پاس قیدیوں کی تعداد اسرائیلی وزیر اعظم کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے، حماس

اس آڈیو ریکارڈنگ میں یہ آواز محمد الضیف کی ہی تھی جنہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب بہت ہوا۔ یہ زمین پر آخری قبضہ ختم کرنے والی عظیم جنگ کا دن ہے۔ ساتھ ہی پاکستانی عوام پر زور دیا کہ وہ ’فلسطینیوں کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور آپریشن طوفان الاقصیٰ کی حمایت کریں۔‘


متعلقہ خبریں