چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت سائفر کیس کی سماعت کے دوران ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم نہیں کی جاسکیں۔
تفصیلات کے مطابق آج پہلی مرتبہ راولپنڈی کے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی، اس سے قبل یہ سماعت اٹک جیل میں جاری تھیں۔ جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت کی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پیش ہوئے۔
جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کی جانب سے سائفر کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔ ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم نہیں کی جاسکی جس کے بعد جج اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔
میرے پاس سائفر آتا تو اس کا جواب اُسی سطح پر دیتا، یوسف رضا گیلانی
سائفر کیس کی سماعت کے حوالے سے 12 وکلاء کو اڈیالہ جیل میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔ ان وکلاء میں بیرسٹر سلمان صفدر، سردار لطیف کھوسہ، راجہ یاسر، نعیم حیدر پنجوتھہ، بیرسٹر عمیر خان نیازی، چوہدری خالد یوسف، نیاز اللّٰہ خان نیازی، رائے محمد علی، لال عمر بودھلا، جواد اصغر، علی اعجاز بٹر کے نام شامل تھے۔
اس موقع پر وفاقی حکومت کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباسی بھی اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔ سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کے وکلاء بیرسٹر تیمور ملک، علی بخاری، بیٹا زین قریشی اور بیٹی مہر بانو بھی اڈیالہ جیل پہنچی تھیں۔
کیس کی سماعت کے دوران اڈیالہ جیل کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔