سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے لوگ ٹکرائو کی سیاست نہیں چاہتے بلکہ معاملات کو عدالت میں فیس کرنے کیلئے تیار ہیں۔
ہم نیوز پروگرام” اپ فرنٹ ود مونا عالم” میں محمد علی درانی نے کہا ہے کہ میرے نالج کے مطابق تحریک انصاف کیساتھ جو لوگ استقامت کیساتھ کھڑے ہیں وہ ٹکرائو کی سیاست نہیں چاہتے بلکہ ہر معاملےکا عدالت میں سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ ہرچیز پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
جناح ہاوس مقدمہ: صنم جاوید سمیت 9 ملزمان کی ضمانتیں منظور
انہوں نے کہا ہےکہ بات چیت کے طریقے سے ہی معاملات کو حل کیا جا سکتا ہے، اگر سب پارٹیاں اسی ٹریک پر آجائیں،تو یہ ملک کیلئے بہتر ہو گا، عوام اس وقت بہت دکھی ہیں۔
سینئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ میں جہاں بھی جاتا ہوں لوگ بڑے پیار سے ملتے ہیں ،ان ایشوز کے حوالے سے مجھے کہتے ہیں کہ کوئی راستہ نکالیں کہ آپس میں صلح ہو جائے۔
منظور وسان کی ملک میں عام انتخابات 28 جنوری کو ہونے کی پیش گوئی
محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ صلح کا ایک طریقہ ہے کہ کبھی امید نہ چھوڑو، یہ سارے اس ملک کے لیڈرز ہیں،انہیں آپس میں مل بیٹھ کر اپنے تحفظات کو دور کرنا چاہیے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میاں صاحب واپس آ رہے ہیں اور جلسہ کریں گے تو ان کا آئینی حق ہے ،ماضی کے انتقام ، ماضی کا احتساب اور سیاسی روایات کو میاں صاحب واپس ہی چھوڑ کر آئیں۔
نیلسن منڈیلا نے بھی انتخاب جیت کر عام معافی کا اعلان کیا تھا، میاں صاحب بیانات کے ذریعے احتساب نہ کریں،میاں صاحب عوام کو بھی عزت دینے کی بات کریں،کسی ملزم کو مجرم نہیں کہا جا سکتاجب تک عدالت نہ کہے۔
مزاحمت یا مفاہمت کی سیاست نہیں اصولوں پرسیاست کی ہے، علی محمد خان
محمد علی درانی کا مزید کہنا تھا کہ ماضی کے کارناموں کے بجائے مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے،اس وقت عوام کا بلڈپریشر ہائی کرنا ضروری نہیں ہے، لوگ چاہتے ہیں کہ اب ایک دوسرے کو ساتھ بیٹھنا چاہیے۔
مزید ویڈیو میں ملاحظہ کریں: