ہم انوسٹی گیشن ٹیم نے جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔
جنوبی وزیرستان میں گزشتہ 10 سال میں بارودی سرنگوں کے 128 واقعات میں 45 افراد جاں بحق اور 83 شدید زخمی ہوئے۔ تاہم 86 متاثرہ خاندانوں کے نقصان کا ازالہ نہیں کیا گیا۔
خیبر پختونخوا میں انضمام سے پہلے جنوبی وزیرستان میں 59 جبکہ انضمام کے بعد 69 واقعات رونما ہوئے۔ انضمام سے پہلے بارودی سرنگوں کے واقعات میں 26 افراد جاں بحق اور33 زخمی ہوئے۔ جن میں سے کچھ کو معاوضہ دیا گیا جبکہ 22 متاثرہ خاندان تاحال معاوضے سے محروم ہیں۔
شمالی وزیرستان ، گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا کر تباہ ، 2 افراد جاں بحق ، 25 زخمی
فاٹا انضمام کے بعد 69 واقعات میں 19 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوئے، جن میں سے 5 خاندانوں کو معاوضہ ملا جبکہ دیگر کی مالی مدد نہیں کی گئی تاہم اس حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔
رولز میں ترمیم کے بعد متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے ریلیف ڈیپارٹمنٹ کو ذمہ داری سونپی گئی، انضمام سے پہلے محکمہ داخلہ متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا بندوبست کرتا تھا۔
افغانستان: بارودی سرنگیں ناکارہ بنانیوالے درجنوں کارکنان قتل
انضمام سے پہلے کے معاوضے کے کیسز کو ہوم ڈیپارٹمنٹ، انضمام کے بعد کے کیسز ریلیف، بحالی اور سیٹلمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے کی جارہی ہے۔
تحریک انصاف کے سینیٹر دوست محمد خان نے بارودی سرنگوں کے متاثرین کو معاوضہ نہ ملنے کا معاملہ اٹھایا تھا۔ متعلقہ حکام نے دو ہفتوں کے اندر متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کی یقین دہانی کرا دی ہے۔