آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(اوجی ڈی سی ایل)نے ملک بھر میں تیل اور گیس کی پیدوار کو بہتر بنانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات میں شاندار کامیابی کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی نے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں باراتی بلاک میں واقع سیاب 1کنویں سے حاصل ہونے والی پیداوار میں بہتر حکمت عملی سے ریکارڈاضافہ کیا ہے۔
سیاب کنواں – 1 ایک مشترکہ منصوبہ ہے، جس میں او جی ڈی ڈی سی ایل بطور آپریٹر 97.5 فیصد اور خیبر پختونخواہ آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ (کے پی او جی سی ایل) 2.5 فیصڈ فیصد کی حصہ دار ہیں جس سے پاکستان کی توانائی کے شعبہ کی صلاحیت کا اظہار ہوتا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 13جنوری، 2022 کودریافت کے بعد سے سیاب کنواں – 1 نے گیس کے بہتر بہا ؤکے ذریعے اپنی صلاحیت کا مسلسل مظاہرہ کیا ہے۔
اس کنویں سے ابتدائی طو ر پر لاک ہارٹ فارمیشن سے 1700پی ایس آئی کے ہیڈ فلوئنگ پریشر پر125 بیرل یومیہ (بی پی ڈی)کنڈنسیٹ اور یومیہ 6.2ملین سٹنڈرڈ کیوبک فٹ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) گیس حاصل ہورہی ہے جس سے سیاب 1نے توقعات سے بڑھ کر کارکردگی دکھائی ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ
لاک ہارٹ فارمیشن کے اندربہترحکمت عملیوں کے نفاذ اور تذویرواتی اقدامات کے ذریعے او جی ڈی سی ایل کے انجینئرز نے ہائیڈرو کاربن کی پیدوار کے نئے دور کا آغاز کیا ہے۔
اس اقدام سے پیداوار میں حیران کن اضافہ ہوا، سیاب کنواں – 1سے 4300پی ایس آئی کی ڈبلیوایچ ایف پی پراب اضافی 265 بیرل یومیہ خام تیل جبکہ14.3 ایم ایم ایس سی ایف ڈی یومیہ گیس کی پیداوار حاصل کی جا رہی ہے۔
سیاب کنواں – 1سے اضافی پیداوار کا باضابطہ آغاز 28اگست، 2023کوہوا۔ اس وقت کنویں سے پیداوار کے حوالے سے غیرمعمولی نتائج حاصل ہورہے ہیں جس کی مجموعی پیداواربڑھاکر 20.5ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس اور 390 بیرل یومیہ خام تیل حاصل کی جا رہی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ کنویں سے حاصل ہونے والی اضافی گیس ایس این جی پی ایل کے نیٹ ورک میں شامل کردی گئی ہے۔ یہ کامیابی اوجی ڈی سی ایل کے تیل اور گیس کی دریافت اور پیداوار میں جدت اور غیر معمولی کارکردگی کے عزم کا ثبوت ہے۔اضافی پیداوار سے کمپنی کے موجودہ ریزرومیں اضافہ جبکہ ملکی سالانہ امپورٹ بل میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی۔