جی او سی ایس ایس جی نے بٹگرام چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کے ریسکیو آپریشن کی خود قیادت سنبھال لی ۔
چیئر لفٹ میں پھنسے 8 افراد کو ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن کی آخری کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ موسمی حالات اور دن کی کم روشنی کی صورتِ حال کے پیش نظر اندھیرے میں ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن بہت رسکی اور خطرناک ہو سکتا ہے۔
بٹگرام میں ریسکیو آپریشن جاری ، موسم سے متعلق اہم پیش گوئی سامنے آگئی
اب ریسکیو آپریشن کو زمین سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ رات کے اندھیرے میں بھی اِس آپریشن کو جاری رکھا جا سکے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جی او سی ایس ایس جی ریسکیو آپریشن کی قیادت کرنے پہنچ گئے ہیں، اب جی او سی ایس ایس جی خود آرمی ریسکیو آپریشن کی قیادت کر رہے ہیں۔
بٹگرام، پاک آرمی ریسکیو آپریشن، ڈولی کے غیر متوازن ہونے کا خدشہ
ہیلی کاپٹر سے سلنگ ریسکیو آپشن کے علاوہ باقی آپشنز بھی دیکھی جا رہی ہیں کیونکہ ہیلی کاپٹر کے قریب جانے سے لفٹ ہلنا شروع ہو جاتی ہے اور اوپر 30 فٹ کی بلندی پر موجود ایک اور تار کی وجہ سے اس آپرپشن میں مشکل پیش آرہی ہے۔
یہ بھی کوشش کی جا رہی ہے کے ہیلی کاپٹر سے ہارنیس کے ذریعے پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کی کوشش کی جائے اس کیساتھ ساتھ رات کی تاریکی میں آپریشن کو جاری رکھنے کے لئے بھی مختلف آپشنز زیر غور ہیں۔
بٹگرام، چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹ گئی، 8 بچوں اور 2 اساتذہ کی زندگیاں داؤ پر
خیال رہے کہ چیئر لفٹ زمین سے 900فٹ کی بلندی پر پھنسی ہوئی ہےجس میں بچوں سمیت 8 افراد سوار ہے ہیں، چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کو 11 گھنٹےہو گئے ہیں۔
پاک آرمی ریسکیو آپریشن کو رات ہونے کی صورت میں بھی جاری رکھے گی۔