سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ پولیس خواتین اور سادہ لباس لوگ میرے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور میری بیٹی کو ساتھ لے گئے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پولیس کی عورتیں، سادہ کپڑوں میں ملبوس لوگ میرے گھر کا درواز توڑ کر اندر داخل ہوئے اور میری بیٹی کو ساتھ لے گئے،اہلکار ہمارے سیکیورٹی کیمرے، ایمان کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی ساتھ لے گئے۔
ڈاکٹر شریں مزاری نے لکھا کہ اہلکاروں سے جب وارنٹ دکھانے کا کہا تو انہوں نے نہیں دکھایا، پورے گھر کا چکر لگایا، گھر میں ہم صرف دو خواتین تھیں، میری بیٹی اپنے رات کے کپڑوں میں تھی، اس نے اہلکاروں سے کہا کہ مجھے کپڑے بدلنے دو لیکن وہ اسے گھسیٹ کر باہر لے گئے۔
سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر اسلام آباد سے گرفتار
انہوں نےمزید کہا ہے کہ یہ یقینا کوئی وارنٹ یا کوئی قانونی طریقہ کار نہیں ہے، ریاستی فسطائیت، یہ ایک طرح سے اغوا ہے۔