اسپیکر قومی اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے عدالتی تقرریوں کے طریقہ کار میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ نظام جانبداری کا شکار ہے۔
ایک انٹرویو میں پرویز اشرف نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں جوڈیشل تقرریوں کے عمل میں بھی پسند ناپسند چلتی ہے، کوئی چیمبر پسندیدہ ہو جاتا ہے تو اسی چیمبر سے بندے آنا شروع ہو جاتے ہیں، اس سے بہت پیچھے چلے جائیں تو ماضی میں ججوں کے بیٹے ہی سارے جج بنتے رہے۔
جمہوریت خواتین کی شمولیت کے بغیر نامکمل ہے، راجہ پرویز اشرف
انہوں نے 2011 میں 19 ویں ترمیم کی منظوری کو پارلیمنٹ کے ساتھ ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترمیم کی منظوری کے لیے ہم پر بہت دباؤ تھا ، دھمکی دی گئی تھی کہ اگر 19 ویں ترمیم منظور نہ کی گئی تو حکومت کی تمام سابقہ ترامیم اڑا دی جائیں گی۔
پرویز اشرف نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو زیادہ طاقتور ہونا چاہیے۔