سابق صدر ٹرمپ کو زہر آلود خط بھیجنے والی ملزمہ کو 22 سال قید کی سزا

ماسکو کے میئر کی اہلیہ نے بائیڈن کے بیٹے کو 35 لاکھ ڈالرز دیے: ٹرمپ کا الزام

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سیکیورٹی حکام کو دھمکی آمیز زہر آلود خط بھیجنے والی خاتون کو 22 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے، یہ بات امریکی محکمہ انصاف نے بتائی ہے۔

امریکہ: سرکاری ملازمین کے ٹک ٹاک استعمال پر پابندی

برطانیہ کی خبر رساں ایجنسی ’روئٹرز‘ کے مطابق کینیڈا اور فرانس کی دوہری شہریت رکھنے والی 55 سالہ پاسکل سیسیل ویرونیک فیریئر نے رواں سال کے شروع میں اپنے جرم کا اعتراف کرلیا تھا۔

امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خاتون نے وائٹ ہاؤس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکساس اسٹیٹ کی سیکیورٹی کے آٹھ  دیگر حکام کو زہر آلود ’رائسن‘ سے بھرے خطوط بھیجے تھے۔

حکام نے زہریلے مواد سے بھرے ہوئے خط کا لفافہ ضبط کیا جو وائٹ ہاؤس کے پتے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھیجا گیا تھا۔

انتخابات میں مداخلت کا الزام ، ٹرمپ اور 18 اتحادیوں پر فرد جرم عائد

امریکی حکام کے مطابق لفافے میں زہر آلود مواد ’رائسن‘ موجود تھا جو ارنڈی کی پھلیوں سے تیار کیا جاتا ہے، اس زہریلے مواد کی معمولی مقدار بھی سونگھنے، نگھلنے یا ٹیکہ لگانے سے جسمانی اعضا ناکارہ ہو جاتے ہیں۔

حکام نے خط میں موجود مواد کو ایک گودام میں ٹیسٹ کیا تھا جس کے بعد اس میں رائسن زہر ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

فیریئر کو دو دن بعد بفیلو اور فورٹ ایری، اونٹاریو کے درمیان کینیڈا اور امریکہ کی سرحد پر گرفتار کیا گیا تھا۔

امریکہ میں 100 سالہ تاریخ کی بدترین تباہی، 106 ہلاکتیں

میڈیا کے مطابق استغاثہ نے بتایا کہ خاتون نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے ستمبر 2020 میں کینیڈا کے صوبے کیوبیک میں اپنی رہائش گاہ پر رائسن بنائی تھی۔


متعلقہ خبریں