سینئر صحافی و تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا ہے کہ انوار الحق کاکڑ کا پولیٹکل بیک گرائونڈ دیکھ کر نگران وزیراعظم کیلئےجو تھیوری سامنے آتی رہی ہیں وہ پوری ہوتی نظر نہیں آرہیں۔
ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی نے کہا کہ ایسا تاثر پیش کیا جاتا رہا کہ جیسے الیکشن لیٹ ہوں گے، معاملہ 2سال تک جائے گا لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہو گا، جس ٹیکنو کریٹ حکومت کے بننے کی باتیں ہو رہی تھیں اور کہا جارہا تھا کہ شاید انتخابات کا عمل ایک لمبے عرصے کیلئے تاخیر کا شکار ہو جائے گا۔
مجھے نہیں لگتا کہ انوار الحق کاکڑ ایسا نام ہیں جن کیساتھ ایک، ڈیڑھ یا دو سال حکومت کو چلایا جا سکے یا پھر ایک لمبی ٹیکنو کریٹ حکومت بنائی جا سکے۔
نگران وزیراعظم بننے والے انوار الحق کاکڑ کون ہیں؟
سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ انوار الحق عبوری نگران وزیراعظم ہیں جیسے باقی نگران وزیراعظم رہے اور الیکشن کروائے ہیں، اس اعلان سے الیکشن کا بگل ضرور بج گیا ہے، اب یہ کہا جا سکتا ہے کہ چار یا چھ ہفتے الیکشن لیٹ ہو سکتا ہےلیکن لمبے عرصے کی جو باتیں کی جارہی تھیں کہ الیکشن نہیں گے ہوں وہ معاملہ ٹھپ ہو گیاہے۔
مجھے انوار الحق کاکڑ کے ہوتے ہوئے ایسا کچھ ممکن نظر نہیں آتا کیونکہ وہ ایسے ٹیم لیڈ نہیں ہیں کہ ملک کو 2یا تین سال ملک کو چلائیں گے۔
بطور نگران وزیراعظم ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دوں گا، انوارالحق کاکڑ
انکا کہنا تھا کہ اگر حفیظ شیخ یا صادق سنجرانی سمیت دوسرے نام جو لسٹوں میں دیے گئے تھے وہ آتے تو پھر یہ ایسا خیال کیا جا سکتا تھا کہ ایک لمبے عرصے تک الیکشن نہ ہوتے، ملک الیکشن کی طرف جارہا ہے،اب اگر الیکشن 90 دن میں نہ ہوئے تو پھر یہ 120 دن میں ہو جائیں گے لیکن اب یہ معاملہ سال یا دو سال تک جاتا نظر نہیں آتا۔