اسلام آبا(ابو بکر، ہم انویسٹی گیشن ٹیم) حکومت نے پاکستان سٹیل ملزکی 10 ہزار کنال قیمتی اراضی ایک بڑی کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہم انویسٹگیشن ٹیم کو موصول دستاوایزات کے مطابق اربوں روپے کی قیمتی زمین پر مشتمل عمارت، پلانٹ، آلات اور آفس کمپلیکس اسٹیل کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو لیز پر دیا جائے گا۔
سٹیل کروپ پرائیویٹ لمیٹڈ کو پاکستان سٹیل ملز کا 1229 ایکڑ اراضی لیز پر دیا جائے گا۔ دستاویزات کے مطابق لیز کے بعد بھی زمین کی ملکیت سٹیل ملز کے پاس ہی رہے گی۔
سٹیل ملز کی نجکاری کے متعلق نجکاری کمیشن نے مختلف اداروں کی چان بین کی، 8 غیرملکی سرمایہ کاروں اور اداروں کی سٹیل ملز کی نجکاری میں نجکاری کمیشن کو دلچسپی ظاہر کی۔
6 اداروں نے نجکاری کی مقروہ وقت پر اہلیت کا اسٹیٹمنٹ جمع کرایا، خریداروں کی طرف سے مستعدی کا کام جاری ہے۔ دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سٹیل ملز کی نجکاری کا عمل پی سی آرڈیننس 2000 کے مطابق ہوگا۔
اسٹیل ملز کی بندش سے متعلق قومی خزانے کو مالی نقصان پر ہم انوسٹی گیشن ٹیم تفصیلی خبر کر چکی ہے جس میں انکشاف ہوا تھا کہ 16 سال میں اسٹیل ملز کا خسارہ اور قرض 614 ارب سے بڑھ گیا ہے۔
تحقیق کے مطابق اسٹیل ملز پرحکومت 2015 سے ابتک 65 ارب روپے خرچ کر چکی ہے، یہ اخراجات فیول، تنخواہوں اور متفرق اثاثہ جات کی دیکھ بھال پر ہوئے۔
مالی سال2022 میں اسٹیل ملزکا خسارہ 228 ارب اورقرضہ386 ارب روپے ریکارڈ ہوا، ،ایف آئی اے اورنیب 284 ارب روپے کی بے ضابطگی اورکرپشن کی تحقیقات کررہے ہیں۔
اسٹیل مل کے موجودہ مجموعی اثاثوں کی مالیت 839 ارب روپے ہے، 19ہزارایکٹراراضی، ہزاروں گھراور دیگرقیمتی اشیا اسٹیل ملزکی ملکیت میں شامل ہیں، اسٹیل ملز کی اراضی کی مالیت کا تخمینہ 751 ارب روپے ہے۔