لاہور: سابق حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کےلیے ڈاکٹر پروفیسر حسن عسکری کی تقرری کو مسترد کردیا ہے۔ ن لیگ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی تقرری کا معاملہ پورے انتخابی عمل کو مشکوک بنادے گا۔
صوبہ پنجاب کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) اورپاکستان تحریک انصاف نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر متفق نہ ہوسکی تھیں۔ دونوں جماعتوں کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اورپنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید کے درمیان اس ضمن میں ہونے والی متعدد ملاقاتیں بے نتیجہ ثابت ہوئی تھیں۔
الیکشن کمیشن نے آئینی ذمہ داری نبھاتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت ڈاکٹر پروفیسرحسن عسکری کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا اعلان کیا ۔
ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نامزد وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کو جانبدار قراردیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ الیکشن شفاف نہیں ہوں گے تو عوام رد کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ انتخاب میں ہرصورت حصہ لے گی۔
ماڈل ٹاؤن میں ذرائع ابلاغ (میڈیا) سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب سو بار بلائے جانے کے لیے تیارہوں، ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سو کیس کرلے اور جتنی مرضی گرفتاری کرلے لیکن ووٹر تو گرفتار نہیں ہوگا۔
ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے الیکشن کی شفافیت پرشک پیدا ہوگا لہذا الیکشن کمیشن فیصلہ واپس لے۔
سابق وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے خبردارکیا کہ اگر الیکشن متنازعہ ہوگا تو الیکشن کے بعد سیاسی تنازعہ کھڑا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کا ووٹر اپنے ووٹ کی حفاظت کرے گا۔ ن لیگی رہنما احسن اقبال نے خبردار کیا کہ کسی کو بھی عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔
سابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ڈاکٹر پروفیسر حسن عسکری متنازعہ ہوچکے ہیں،خود ہی عہدے سے الگ ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات کے بعد حسن عسکری نگراں وزیراعلیٰ کے طور پر نہ آئیں۔
سابق حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی نامزدگی پر اعتراض کے جواب میں الیکشن کمیشن کے ترجمان الطاف خان نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کا انتخاب سیاستدانوں کا کام تھا جو انہوں نے نہیں کیا۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں چار نام بھیجے گئے تھے جن پر انتہائی آئینی و قانونی طریقے سے مشاورت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان اور چیف الیکشن کمشنر نے حسن عسکری کے نام پرمتفقہ فیصلہ کیا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان الطاف خان نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کسی دباؤ میں نہیں بلکہ میرٹ پر کام کرتا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے نامزد نگراں وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر پروفیسر حسن عسکری آج (بروز جمعہ) صبح گیارہ بجے گورنر ہاؤس لاہور میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ ان سے حلف لیں گے۔
ہم نیوز کے رپورٹر شفیق شریف کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب کے لیے نگراں وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کردیا ہے اورن لیگ نے بھی اپنے تحفظات ظاہر کردیے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سابق حکمران جماعت آنے والے دنوں میں اپنا مؤقف بدلتی ہے یا نہیں؟