واٹس ایپ کو اسمارٹ واچز میں استعمال کرنا ہوا ممکن

اسمارٹ واچز

واشنگٹن: واٹس ایپ کو اینڈرائیڈ اسمارٹ واچز میں متعارف کرا دیا گیا جس کے بعد اب تمام اینڈرائیڈ ویئر او ایس 3 اور اس سے جدید آپریٹنگ سسٹم رکھنے والی واچز پر ایپ کو استعمال کیا جا سکے گا۔

حروف کی حد ختم؟ ٹوئٹر پر پوری کتاب بھی بھیجنا ممکن ہو گا

مؤقر ویب سائٹ ٹیک کرنچ کے مطابق واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا کے بانی مارک زکربرگ نے 19 جولائی کو جاری بیان میں بتایا ہے کہ اب میسیجنگ ایپلی کیشن کو اسمارٹ واچز پر بھی استعمال کیا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ کمپنی نے چند ماہ قبل اسمارٹ واچز پر واٹس ایپ کی آزمائش شروع کی تھی، اب اسے عام کردیا گیا ہے۔

اینڈرائیڈ کے او ایس تھری آپریٹنگ سسٹم والی واچز یا اس سے اپڈیٹ ورژن والی واچز کے صارفین اب اسمارٹ واچز یا موبائل کے پلے اسٹور سے واچز کی واٹس ایپ ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرکے اسے استعمال کرسکیں گے۔

ٹک ٹاک سے پاکستانی صارفین کی ایک کروڑ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ

اس ضمن میں واضح رہے کہ واچز میں بھی ڈیسک ٹاپ کی طرح واٹس ایپ کو استعمال کرنے کے لیے موبائل نمبر فراہم کرنا پڑے گا، صارفین کو واچ اور موبائل پر 6 ہندسوں کا کوڈ موصول ہوگا جسے داخل کرنے کے بعد وہ اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

واٹس ایپ پر متعارف کرائے جانے والے فیچر کے تحت اسمارٹ واچز میں انٹرنیٹ ڈیٹا ہونے کی صورت میں صارفین کو اپنے واٹس ایپ موبائل کی ضرورت نہیں پڑے گی لیکن واچ کے انٹرنیٹ سے کنیکٹ نہ ہونے کی صورت میں انہیں موبائل فون کے قریب رہنا پڑے گا۔

فیس بک میں خاموش تبدیلی، چیٹ کیلئے میسنجر ایپ انسٹال کرنیکی ضرورت نہیں

اسمارٹ واچز کے ذریعے صارفین فون کال کرنے سمیت وہ تمام فیچرز استعمال کر سکیں گے جو ڈیسک ٹاپ ورژن کے صارفین استعمال کرتے ہیں۔ اسمارٹ واچز صارفین واٹس ایپ پر وائس میسیج بھیج سکیں گے اور ویڈیوز کو بھی دیکھ سکیں گے، البتہ فوری طور پر اسمارٹ واچز کے ذریعے صارفین واٹس ایپ اسٹیٹس اپڈیٹ نہیں کرسکیں گے۔

واٹس ایپ کی ایپلی کیشن کو اسمارٹ واچز کے لیے پیش کیے جانے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ اب اسمارٹ واچز بنانے والی کمپنیاں میسیجنگ ایپلی کیشن کو اپنا حصہ بنائیں گی اور بائی ڈیفالٹ ایپ کو واچز میں دیا جائے گا۔

واٹس ایپ کی میسجنگ سروس میں بہترین فیچر کا اضافہ

واضح رہے کہ واٹس ایپ کے صارفین کی مجموعی تعداد سوا دو ارب ہے لیکن اسمارٹ واچز پر اتنے صارفین نہیں ہوں گے کیوں کہ اسمارٹ واچز محدود افراد استعمال کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں