عالمگیر ترین کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا


سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا ہے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عالگمیر ترین کے سر کی دائیں جانب گولی لگنےسے موت واقع ہوئی ۔

پولیس حکام نے کہا ہے کہ عالمگیر ترین کا لکھا گیاخط اور پسٹل فارنزک کیلئے بجھوایا گیا ہے۔

جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کے واقعہ کا افسوس ہے، محسن نقوی

خیال رہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی ہے۔

پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ عالمگیر ترین نے اپنے سر میں پستول سے گولی مارلی۔

جہانگیر ترین کے بھائی معروف بزنس مین اور پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کی ٹیم ملتان سلطانز کے مالک اور مینیجنگ ڈائریکٹر تھے۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا عالمگیر ترین لاہور میں اپنے گھر میں موجود تھے، اطلاع ملنے پر پولیس ان کے گھر پہنچ گئی۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عالمگیر ترین نے خودکشی سے قبل ایک تحریر بھی چھوڑی جس میں انہوں نے اپنی بیماری کا ذکر کیا ہے۔

عالمگیر ترین کے قریبی دوستوں کا اس حوالے سے کہناہے کہ انہیں ان کی بیماری کاعلم نہیں ہے۔

ان کے دوستوں کا کہنا تھا کہ وہ غیر شادی شدہ تھے، ان کی عمر 63 سال تھی اور ان کی منگنی ہوئی تھی اور دسمبر میں شادی کرنے والے تھے۔

عالمگیر ترین نے خودکشی سے قبل ایک تحریر میں اپنی بیماری کا ذکر کیا ہے، پولیس حکام

کل رات عالمگیر ترین اپنے بیڈ روم میں سونے گئے لیکن جب ملازم نے صبح دس بجے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا تو وہ باہر نہ آئے۔

اس پر ملازم نے کھڑکی سے کمرے میں جھانکا تو عالمگیرترین کو خون میں لت پت پایا، ملازم نے فوری طور پر جہانگیر ترین کو اطلاع دی۔

خاندانی ذرائع کا کہناہے کہ عالمگیر ترین نے پستول سے اپنے سر میں گولی ماری، جہانگیر ترین کو بھائی کی خودکشی کی خبر پارٹی اجلاس کے دوران ملی۔

عالمگیر ترین معروف بزنس مین اور پاکستان سپر لیگ کی ٹیم ملتان سلطانز کے مالک اور مینیجنگ ڈائریکٹر تھے، عالمگیر خان ترین نے جنوبی پنجاب میں ایک سرکردہ بزنس مین کے طور پر اپنا نام بنایا۔

وہ شمیم اینڈ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھے، جو جنوبی پنجاب کے لیے پیپسی کولا کی آفیشل بوٹلر اور فرنچائز ہے،عالمگیر ترین ملک کا سب سے بڑے پانی صاف کرنے کا پلانٹ بھی چلارہے تھے۔

عالمگیر ترین خان نے برکلے کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے بیچلر کیا اور بعد میں معروف ییل یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی۔


متعلقہ خبریں