سپریم اپیلٹ کورٹ کی جانب سے گلگت بلتستان میں آج ہونے والا وزیراعلیٰ کا انتخاب ملتوی کردیا گیا، وزیراعلیٰ گلگلت بلتستان کے انتخاب کیلئے آج 3 بجے اسمبلی اجلاس ہونا تھا۔
تفصیلات کے مطابق نئے وزیرِ اعلیٰ گلگلت بلتستان کے انتخاب کیلئے بلائے گئے اجلاس پر سپریم اپیلٹ کورٹ نے حکمِ امتناعی جاری کر دیا۔ سپریم اپیلیٹ گلگت بلتستان کے حکم کے بعد وزیرِاعلیٰ کا انتخاب روک دیا گیا۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد،عدالت نے نااہل کردیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے رکنِ اسمبلی حاجی گلبر خان نے وزیراعلیٰ کا اجلاس ملتوی کرنے کے حوالے سے درخواست جمع کرائی تھی۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بیماری کے باعث گلگت میں موجود نہیں ہوں، اس لیے انتخاب کا حصہ نہیں بن سکتا۔
عدالت کا جاری کیے گئے حکم میں کہنا تھا کہ اسپیکر گلگت اسمبلی 72 گھنٹوں میں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے انتخاب کیلئے نیا شیڈول جمع کرائیں۔
خیال رہے کہ سیکریٹری اسمبلی کے مطابق آج 3 بجے نئے وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب ہونا تھا۔ اس موقع پر پولیس کی طرف سے اسٹاف اور صحافیوں کو اسمبلی سے نکال دیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کی کوریج کیلئے مدعو صحافیوں کو بھی اسمبلی سے نکال دیا گیا تھا۔
تعلیمی میدان میں گلگت بلتستان کے نوجوان آزاد کشمیر اور اسلام آباد سے آگے
یہ بھی ذہن میں رہے کہ چیف کورٹ گلگلت بلتستان نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل کردیا تھا۔ اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی غلام محمد نے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی جمع کرائی تھی۔
دوسری طرف پی ٹی آئی نے وزارت اعلیٰ کیلئے راجہ اعظم کو متفقہ طور پر پی ٹی آئی کا امیدوار نامزد کیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی راجہ اعظم کی نامزدگی کی منظوری دے دی ہے۔