کراچی ٹرانسفارمیشن پلان، افواج پاکستان کا ایک اور کامیاب سنگِ میل


ٹرانسفارمیشن پلان افواج پاکستان کا کراچی کے لیے ایک اور کامیاب سنگِ میل، کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں آبی ریلوں کی نکاسی، ویسٹ مینجمنٹ شامل ہیں۔

کراچی ٹرانسفارمیشن پلان وفاقی و صوبائی حکومتوں، سول اور ملٹری ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے، جس کی تکمیل 30 جون 2025 تک ہونے کا امکان ہے۔

کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں آبی ریلوں کی نکاسی، ویسٹ مینجمنٹ، سٹی ٹرانسپورٹ پلان، گرین لائن، اورنج لائن، ائیر لائن اور ییلو لائن شامل ہیں۔

کراچی: بائپر جوائے 470 کلومیٹر دور، شہریوں کو گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت

ان منصوبوں کے مکمل ہونے سے کراچی کے شہریوں کو بنیادی شہری سہولیات میسر ہوں گی، نہ سیلابی ریلوں کا خدشہ ہوگا اور نہ ہی ٹرانسپورٹ کے مضر اثرات عام آدمی تک پہنچیں گی۔ 2019ء میں وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے اشتراک سے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کا اعلان کیا تھا۔

محمود آباد نالہ کی کامیاب تکمیل اور حوالگی کے بعد، گجر اور اورنگی نالہ بھی تکمیلی مراحل میں داخل ہو چکا ہے، محمودآباد نالہ پراجیکٹ پر پاک فوج کے ادارہ ایف ڈبلیو او نے کام کا آغاز مارچ 2021 میں کیا۔

سندھ میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی بڑی تعداد بے روزگار، کراچی سرفہرست

محمودآباد ڈرین برساتی پانی کو لیاری سے ملیر ندی تک پہنچاتا ہے، پراجیکٹ کا مقصد پانی کے بہاؤ کی گنجائش میں اضافہ کرنا ہے، کراچی میں سیوریج اور بارشوں کے پانی کا سمندر تک رسائی کا واحد ذریعہ لیاری اور ملیرندی ہے، اکتوبر 2020 میں حکومت کی جانب سے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کا آغاز کیا گیا۔


متعلقہ خبریں