بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 16 جون کو پیش کیے جانے کا امکان

بلوچستان اسمبلی

بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 16 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 730 ارب روپے سے زائد ہو سکتا ہے۔

ذرائع محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان کو وفاقی محصولات کی مد میں 490ارب سے زائد رقم ملنے کا امکان ہے، صوبائی محصولات کی مد میں 60ارب روپے ملیں گے۔

سندھ کا 2100 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

بجٹ خسارہ ممکنہ طور پر 170 ارب روپے سے زائد کاہوگا، غیر ترقیاتی کا بجٹ حجم 530ارب سے زائد ہوگا، آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی بجٹ کا کل حجم200 ارب سے زائد کا ہوگا۔

غیر ترقیاتی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 180ارب سے زائد رقم مختص کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ایپکا، ٹیچرز، سول سیکرٹریٹ ملازمین نے بجٹ مسترد کر دیا

محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لئے 3ہزار نئی اسامیاں تخلیق کی جائیں گی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10سے 15فیصد جبکہ پنشن میں 10فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

ہیلتھ کارڈکے لئے 5ارب 80کروڑ سے زائد رقم رکھنے کی تجویز ہے، سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی خریداری کے لئے 2ارب 70 کروڑ روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔

بجٹ میں 200 ارب کے اضافی ٹیکسز عائد

بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے لئے 2ارب روپے مختص کرنے کی جبکہ پنشن فنڈ میں 2ارب اورعوامی انڈومنٹ فنڈ میں ایک ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ہنر مند پروگرام 2ارب، فوڈ سیکیورٹی فنڈ کے لئے ایک ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے،پی پی ایچ آئی کے لئے 75کروڑ روپے مختص کرنے اور تعلیم کے لیے 120 جبکہ صحت کے لیے 80 ارب روپے رکھنے کی تجویزدی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں