پنجاب اسمبلی کا چپڑاسی کرپشن اور منی لانڈرنگ میں ملوث نکلا

پنجاب اسمبلی

لاہور ہائی کورٹ میں پرویز الہٰی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ جمع کروا دی گئی۔

ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی نے کرپشن سے پیسہ کمایا، کرپشن کے تانے بانے پرویز الہٰی کی فیملی سے ملتے ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی کے اثاثہ جات ان کی آمدن سے زائد ہیں، چپڑاسی منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہے۔

چپڑاسی نے پرویز الہٰی کے بیٹے اور بہوؤں کے ساتھ ناقابل وضاحت ٹرانزیکشنز کیں، چپڑاسی نے ایسی ٹرانزیکشنز کیں جس کی کوئی وضاحت موجود نہیں ہے۔

پرویز الہٰی رہائی کے بعد ایک اور مقدمے میں گرفتار

ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق مونس الہٰی کی اہلیہ کے ساتھ 27 ملین کی ناقابل وضاحت ٹرانزیکشن ہوئیں۔چپڑاسی کی پرویز الہٰی کی بہو ؤں کے ساتھ 83 ملین اور 5 ملین کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

چپڑاسی نے تین کمپنیز کے ساتھ مجموعی طور پر 129.8 ملین کی ٹرانزیکشنز کیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ پرویز الہٰی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا، گزشتہ بر س چپڑاسی کے خلاف مشکوک ٹرانزیکشنز کی تحقیقات شروع کی گئیں۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق چپڑاسی 175 ملین کی مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث پایا گیا ہے، ریکارڈ کے مطابق چپڑاسی کے اکاؤنٹس کا ٹرن اوور 811 ملین پاکستانی اور 4000 یورو ہے، چپڑاسی کے ساتھ ٹرانزیکشنز کی بنیاد پر پرویز الہٰی کی فیملی کو طلب کیا گیا۔


متعلقہ خبریں