پاکستان اور روس نے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
رشیا ٹوڈے (سرکاری میڈیا) کے مطابق یہ پیشرفت کازان میں 85 مسلم ممالک کی تین روزہ کانفرنس میں سامنے آئی جس نے کاروباری خیالات کے تبادلے اور تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔
روسی تیل آنے سے پاکستان میں پیٹرول کتنا سستا ہو گا؟
وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے کہا کہ “مجھے یقین ہے کہ روس اور پاکستان نے اپنے تجارتی اور سیاسی تعلقات کو بڑھانے میں اہم پیش رفت کی ہے۔” انہوں نے اس کانفرنس کے لیے اپنے دورہ کازان کے دوران روسی تاتارستان خطے کے رہنما رستم منیخانوف سے بھی ملاقات کی۔
رہنماؤں نے پاکستان اور روس کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ نویدقمر نے کانفرنس کے شرکاء میں سے متعدد کاروباری شخصیات سے بھی ملاقات کی۔
معاشی بحران میں گھرے ہوئےسری لنکا نے روس سے سستا تیل خریدلیا
سمجھا جاتا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کی وزارت تجارت اور روس کی فیڈرل کسٹم سروسز کے درمیان ایک قانونی فریم ورک کے طور پر کام کرے گا، جس میں یوریشین اکنامک یونین کی متفقہ ٹیرف ترجیحات کے تحت انتظامی تعاون اور تجارتی معلومات کا احاطہ کیا جائے گا۔
اس کا مقصد روسی منڈیوں میں داخل ہونے والی پاکستانی مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی کم کرنا اور ملکوں کے درمیان سامان کی ہموار تجارت کو ممکن بنانا ہے۔
وزیر تجارت نوید قمر نے نشاندہی کی کہ باہمی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے خاص طور پر تیل اور گیس کے شعبے میں دونوں اطراف کے اعلیٰ ہم منصبوں کے درمیان متعدد ملاقاتوں سے۔
روسی صدر کا عرب سربراہوں کے نام پیغام
انہوں نے روس کے وزیر تیل کے دورہ اسلام آباد پر بھی روشنی ڈالی، جس کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے روس کا دورہ کرکے پیٹرولیم مصنوعات کی تجارت میں نمایاں پیش رفت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس نے گزشتہ سال کے سیلاب کے بعد گندم کی رعایتی فراہمی میں پاکستان کی مدد کی تھی۔
سرکاری اعلان کے مطابق، حالیہ تجارتی پروٹوکول پاکستان اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات استوار کرنے کے لیے ایک مضبوط قانونی بنیاد بنانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔