ریڈیو پاکستان پشاور کا تاریخی پس منظر


پشاور (عثمان سلطان) پاکستان تحریک انصاف کے مشتعل مظاہرین نے پشاور میں سب سے زیادہ نقصان ریڈیو پاکستان کو پہنچایا،مظاہرین کے ہاتھ جو چیز لگی مال غنیمت سمجھ کر لے گئے۔

آل انڈیا ریڈیو پشاور کی سروسز اسی عمارت سے قریب ایک چھوٹی سی بلڈنگ سے شروع ہوئی، جو تقسیم ہند کے بعد ریڈیو پشاور قرار پائی۔

تاریخ دانوں کے مطابق 1931 میں اُس وقت معروف سیاستدان صاحب زادہ عبدالقیوم گول میز کانفرنس میں شرکت کے لئے لندن گئے، تو وہاں ان کی ملاقات گوژیلمو مارکونی سے ہوئی،صاحب زادہ عبدالقیوم نے یہاں پر ریڈیو قائم کرنے کی خواہش ظاہر کی اور یوں ریڈیو پاکستان پشاور کی بنیاد 1935 رکھی گئی، جو برصغیر پاک و ہند کا پہلا ریڈیو اسٹیشن تھا۔

ریڈیو پاکستان کے سینئر پروڈیوسر سردار اعظم کے مطابق ریڈیو پاکستان کی عمارت میں پڑا تقریباً تمام ڈیٹا جل چکا ہے، جبکہ مشتعل مظاہرین سے آرکائیو میں موجود ریکارڈ بمشکل بچا لیا گیا ہے۔

اس وقت بھی 80فیصد ڈیٹا محفوظ ہے، عمارت کو دوبارہ اُسی شکل میں بحال کرنے کے لیے کافی وقت درکار ہو گا تاہم پاک فوج کے تعاون سے دو روز بعد ریڈیو پاکستان کی نشریات بحال کر دی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ مشتعل مظاہرین نے پشاور میں سب سے زیادہ نقصان ریڈیو پاکستان کو پہنچایا، مظاہرین کو ریڈیو پاکستان میں جو بھی چیز ملی، مال غنیمت سمجھ کر لوٹ لیا، ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ نے جان بچانے کے لئے احاطے میں قائم مسجد میں پناہ لی۔


متعلقہ خبریں