خیبرپختونخوا کی 260 سے زائد فلور ملز بند ہو گئیں


پشاور (شہزادہ فہد) پنجاب سے گندم کی ترسیل پر پابندی اور ناکوں پر رشوت لینے کیخلاف خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے، ہڑتال کے باعث خیبر پختونخوا میں 260 سے زائد فلور ملز بند پڑی ہیں،جس کے باعث ایک جانب مقامی فلور ملز کے آٹے کی فراہمی مارکیٹ میں بند ہے جبکہ دوسری جانب ہزاروں مزدور روزمرہ کی دیہاڑی سے محروم ہو گئے ہیں۔

فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر محمد اقبال کے مطابق خیبر پختونخوا میں فلور ملز مالکان اس وقت اوپن مارکیٹ سے 100 کلو گندم کی فی بوری 9ہزار 7 سو روپے میں خرید رہے ہیں جو کہ خیبر پختونخوا تک پہنچنے میں 14ہزار میں پڑ رہی ہے۔

ایک ہی دن میں آٹے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ

پنجاب سے گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی کے باعث ناکوں پر رشوت وصول کی جاتی ہے، ایک بوری پر 4 ہزار روپے رشوت دینی پڑرہی ہے، فی ٹرک 300 بوریوں پر 12 لاکھ رشوت دینے سے فلور ملز مالکان پریشان ہیں، جس کا بوجھ براہ راست عوام پربھی پڑرہا ہے۔

فلور ملز ایسو سی ایشن کے مطابق خیبرپختونخوا کو سالانہ 50 لاکھ ٹن ہے جبکہ پیداوار 6 سے 8 لاکھ ٹن ہے، خیبرپختونخوا آٹے کے لحاظ سے خود کفیل نہیں، جو اپنی ضرورت پنجاب سے فراہم کیے گئے گندم اور آٹے سے پورا کرتے ہیں۔

فلور ملز ایسو سی ایشن نے دھمکی دی ہے کہ اگر پنجاب سے آٹے کی ترسیل پر پابندی نہیں ہٹائی گئی تو ہڑتال کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا، خیبرپختونخوا فلور ملز ایسو سی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی معاملے کا نوٹس لے کر ترسیل پر غیر آئینی پابندی ہٹائے۔

ترسیل پر پابندی کے باعث پشاور کی مارکیٹ میں آٹے کی بڑھتی قیمتیں

پشاور میں آٹے کی سب سے بڑی ہول سیل مارکیٹ رامپورہ میں اس وقت 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں ایک ہفتے کے دوران 500 روپے تک اضافہ ہو گیا ہے، مکس آٹے کا 20 کلو تھیلا 400 روپے اضافے کے بعد 2 ہزار 850 سے بڑھ کر 3 ہزار 250 تک جا پہنچا، جبکہ فائن آٹے کا 20 کلو تھیلا 3 ہزار سے بڑھ کر 3 ہزار 500 روپے کا ہو گیا ہے۔

پرچون مارکیٹ میں 100 روپے مزید اضافے کے ساتھ مکس آٹے کا 20 کلو تھیلا 3 ہزار 350 جبکہ فائن آٹے کا 20 کلو تھیلا 3 ہزار 600 روپے تک پہنچ گیا، عام مارکیٹ میں فی کلو مکس آٹا 170 روپے تک فروخت کیا جا رہا ہے، فائن آٹا فی کلو 180 روپے میں مل رہا ہے۔

آٹا ڈیلرز کیا کہتے ہیں؟

آٹے کی ہول سیل مارکیٹ رامپورہ بازار میں حاجی رامبیل گل پچھلی کئی دہائیوں سے آٹے کے کاروبار سے وابستہ ہیں، پنجاب سے آٹے کی ترسیل پر پابندی اور بڑھتی قیمتوں کے بارے میں حاجی رامبیل گل کہتے ہیں کہتین روز سے پنجاب سے آٹے کا کوئی بھی ٹرک نہیں آیا، خیبرپختونخوا میں مقامی فلور ملزبھی دو روز سے بند ہیں۔

آٹا ڈیلر رامبیل گل کے مطابق اُن کے پاس دو روز کا سٹاک موجود ہے، جس کے باعث قیمتیں مزید بڑھیں گی، اگر پابندی کا سلسلہ اسی طرح برقرار رہا تو آئندہ چند روز کے دوران بحران مزید شدت اختیار کرجائیگا، اور انکا کاروبار بھی ٹھپ ہوجائیگا۔

پشاور میں بیکری آئٹمز ملنا بھی مشکل

بیکریز کے کاروبار سے وابستہ افراد کہتے ہیں شہر میں میدہ، سوجی دستیاب نہیں، حلوائی اور بیکریز والے پنجاب سے آنے والے لوکل ٹرانسپورٹ ڈرائیورز کو 4 ہزار روپے فی بوری اضافی دے رہے ہیں، اب لوکل ٹرانسپورٹ میں ایک یا دو بوریاں لانا بھی مشکل ہوگیا ہے، آنے والے دنوں میں سوجی اور فائن آٹا مکمل ختم ہوجائے گا، جس کے باعث بیکریز کے کاروبار سے وابستہ افراد شدید معاشی مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کو مراسلہ

آٹے کی ترسیل پرپابندی سے متعلق نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو مراسلہ ارسال کیا ہے، جس میں چیک پوسٹوں پر اضافی رقم کی وصولی اور ترسیل پرسے پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاسکو سے خریدی گئی گندم کو بھی خیبرپختونخوا لانے کی اجازت نہیں دی جا رہی، خیبرپختونخوا کے انٹری پوائنٹس پر قائم چیک پوسٹوں پر آٹے کی ترسیل کو روکنے کا عمل غیر آئینی ہے، ترسیل پر پابندی کے باعث خیبرپختونخوا میں آٹے کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے،نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے وزیرا عظم اور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سے چیک پوسٹیں ختم، گندم اور آٹے کی نقل و حرکت کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مشیر وزیراعظم کا رابطہ اور وفاقی حکومت کے اقدامات

پیر کے روز وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے وزیر اعظم کوخیبرپختونخوا میں آٹے کے بحران سے متعلق آگاہ کیا، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق وزیر اعظم نیپنجاب سے خیبرپختونخوا کو آٹے کی ترسیل پر پابندی سے متعلق معاملے کا نوٹس لے لیا ہے، تاہم وزیر اعظم کے نوٹس لینے کے باوجود پشاور میں آٹے کی ترسیل پر پابندی ہٹانے اور مارکیٹ میں آٹے کی دستیابی کے حوالے سے کوئی اقدامات اور اثرات نظر نہیں آ رہے۔


متعلقہ خبریں