مذاکرات، انتخابات اور تحریک، چنو کیا چاہتے ہیں؟ حکومت کو شاہ محمود کی پیشکش

مذاکرات، انتخابات اور تحریک، چنو کیا چاہتے ہیں؟ حکومت کو شاہ محمود کی پیشکش

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے حکومت کو تین آپشن کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات، انتخابات اور تحریک کیلئے تیار ہیں، چنو کیا چاہتے ہیں؟

عمران خان! رحم کریں، پاکستان ٹریک پر سے اتر گیا ہے، گینگ نے نوچ نوچ کے کھایا ہے، مریم نواز

انہوں نے سابق صدر پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا زرداری آئین بنانے والوں میں ہیں تو آج آئین توڑنے والوں کے ساتھ کیوں ہیں؟ خواجہ آصف، اسحاق ڈار اور جاوید لطیف مذاکرات میں رکاوٹ کیوں بن رہے ہیں ؟ فضل الرحمان پی ڈی ایم کا حصہ ہیں مگر مذاکرات سے انکاری کیوں ہیں؟

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان میں ملیں بند ہو رہی ہیں، آج مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، ہم اپنے مزدور طبقے کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، امپورٹڈ حکومت انتخابات سے فرار چاہتی ہے، آئین بچاؤ تحریک آج سے شروع ہو گئی ہے، ہم سیاسی لوگ ہیں، مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، سیاسی لوگ مذاکرات سے گھبراتے نہیں ہیں۔

نواز شریف کو غیر یقینی صورتحال میں نہیں بلا سکتے، حالات قابو میں نہیں آرہے، خواجہ آصف

انہوں نے کہا پی ڈی ایم نے سپریم کورٹ میں جا کر کہا ہمیں مذاکرات کا موقع دیا جائے، پی ٹی آئی کی قیادت نے مذاکرات کا فیصلہ کیا، مجھے ذمہ داری سونپی گئی۔

پی ٹی آئی کے سینئر وائس چیئرمین نے کہا آج آئین بنانے والے آئین توڑیں تو کہوں گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے، پارلیمنٹ کے اندر ججز کے رویوں پر تنقید ہورہی ہے، ذاتی حملے کیے جارہے ہیں آپ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا مذاکرات کی دو نشستیں کرلیں، کل تیسری کے لیے بھی تیار ہوں، آپ نے مذاکرات کیلئے وقت مانگا، ہم نے آئین کو سامنے رکھ کر تجاویز بنائیں۔

رانا ثنا اور خواجہ آصف کو پتا نہیں، اگلی حکومت کو بجٹ پیش کرنا چاہیے، فواد چودھری

سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے واضح طور پر کہا  حکومتوں کی اپنی صفوں میں دراڑ ہے، پی ٹی آئی عوام میں جانے کیلئے تیار ہے۔


متعلقہ خبریں