ون یونٹ لاگو کرنے کی سازش ہو رہی ہے، گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں ہوں گے، بلاول

بلاول بھٹو

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گن پوائنٹ پر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔

عدالت اپنا 14 مئی کا فیصلہ واپس نہیں لے گی، چیف جسٹس

انہوں ںے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا سرپر بندوق رہی تو اتحادیوں کو نہیں منا سکوں گا، اقلیت کا فیصلہ مسلط کرنے کے فیصلے کو بندوق کی نوک سمجھتے ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے  واضح طور پرکہا جب تک 3/2 کا فیصلہ ختم نہیں ہوتا ہم اسے بندوق کی نوک سمجھیں گے، اتحادیوں سے اتفاق کرتے ہیں کہ گن پوائنٹ پر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا ایک صوبے میں الیکشن ہونے کا اثر باقی تین صوبوں پر پڑے گا، مسائل کا حل نہیں نکالتے تو وفاق اور جمہوریت کو خطرہ ہے، کوشش ہے کہ مل بیٹھ کرعوام کی مشکلات کا حل نکالیں۔

چیئرمین پی پی نے کہا شروع سے یہی موقف رہا کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، آج جوصورتحال ہے کہ 90 دن کی خلاف ورزی ہم نے نہیں کسی اور نے کی، آدھے سے کم قومی اسمبلی ارکان نے استعفے دیے ہیں، قومی اسمبلی کی نشستوں پر بھی الیکشن نہیں ہوئے ہیں۔

جس شخص کو اب تک نااہل ہو جانا چاہئے تھا عدالت اسے سیاست کا محور بنا رہی، مولانا فضل الرحمان

بلاول بھٹو نے کہا پشاور،لاہور، سندھ ہائی کورٹس سے استعفوں پر اسٹے آرڈر لیا گیا، ہم کل بھی ون یونٹ کے خلاف تھے اور آج بھی اس کے خلاف ہیں، عمران خان دور میں بھی پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہو سکے، اگر پنجاب میں چند عناصر کی ضد کی وجہ سے پہلے الیکشن ہوئے تو اس کا اثر مستقبل میں رہے گا۔

وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ ملک میں ون یونٹ لاگو کرنے کے لئے بیک ڈور سے سازش ہو رہی ہے ، ہم ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کے حامی ہیں، سیاسی مخالفین سے بھی ڈائیلاگ کرنا پڑے تو بھی کرنے چاہئیں، ہم نے مل کراتفاق رائے کرنا تھا کہ ڈائیلاگ کا طریقہ کار کیا ہونا ہے؟

عمران خان کو جتنے خطرات لاحق ہیں اُتنی ہی سیکیورٹی دی جائے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

بلاول بھٹو نے کہا ہم نے متحد ہو کر ایگزیکٹوز کو بتا دیا ہے کہ 4/3 کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہے، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کوایک سال گزرچکا ہے، 90 دن کی آڑ میں میں سازش کی جارہی ہے، کوشش ہوگی مذاکرات کے لئے اتحادیوں کو ایک پیج پر لائیں، ملک میں سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام آئے گا۔

پریس کانفرسن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایس سی اوا جلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے بھارت جاؤں گا، خیبرپختونخوا میں اسمبلی ٹوٹ چکی، 90 دن گزرچکے، الیکشن نہیں ہوئے۔

چیئرمین پی پی نے کہا ہماری تاریخ میں عدلیہ میں اتنی تقسیم نہیں تھی، امید ہے چیف جسٹس اپنے ادار ے میں اتفاق رائے پیدا کریں گے، ہماری جمہوریت کافی مشکلات کا سامنا کررہی ہے، مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ہمارے کارکنوں کے سافٹ وئیر اپڈیٹ کئے جا رہے، عمران خان

بلاول بھٹو نے خبردار کرتے ہوئے واضح کیا سیاسی جماعتوں کی اپنی حیثیت ہے لیکن اگر ضد اور انا پر چلتے رہے تو کوئی حل نہیں نکلے گا، سپریم کورٹ کی پنچائت پر اتحادیوں کو منانا مشکل ہے، پارلیمنٹ میں بات چیت کر کے اتحادیوں کو رضامند کرنا آسان ہو گا۔


متعلقہ خبریں