اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے لائحہ عمل دو دن میں پیش کرنے کی ہدایت


اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اسمگلنگ کی روک تھام میں سست روی پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں چیک پوسٹوں کی تعدار بڑھائی جائے۔

چینی کی اسمگلنگ اورذخیرہ اندوزی کیخلاف کریک ڈاؤن کی منظوری

انہوں نے یہ ہدایت اپنی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں دی جس میں چینی، گندم، آٹے اور یوریا کی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا اشیائے ضروریہ کی بیرون ملک اسمگلنگ کسی صورت قبول نہیں، اسمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث افراد کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے۔

عدالتی حکم پر 21 ارب روپے مختص کردیے ہیں، قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک

انہوں نے اجلاس میں متعلقہ حکام سے واضح طور پر کہا اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے لائحہ عمل آئندہ دو دن کے اندر پیش کیا جائے، پاکستان موجودہ معاشی صورتحال میں قطعی طور پر اسمگلنگ برداشت نہیں کر سکتا ہے۔

وزیراعظم نے احکامات دیے کہ کرپٹ اور اسمگلنگ میں ملوث افسران کو ہٹاتے وقت کسی قسم کا دباؤ قبول نہ کیا جائے، بین الاقوامی بارڈر پر بہترین شہرت کے ایماندار افسران تعینات کیے جائیں، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ضروری قانون سازی کی خاطر مسودہ جلد پیش کیا جائے۔

اسٹیٹ بینک کا الیکشن کرانے کے لیے فنڈ جاری کرنا خلاف قانون ہے، برجیس طاہر

میاں شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اینٹی اسمگلنگ کورٹس کو فوری طور پر فعال و مؤثر بنایا جائے، اینٹی اسمگلنگ کورٹس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا ملک کو اربوں ڈالرز کا نقصان پہنچانے والوں کو قرار واقعی سزا دیں گے، اسمگلنگ کسی بھی معاشرے کیلئے ناسور کی حیثیت رکھتا ہے۔


متعلقہ خبریں