بھارتی فوجی افسران کی عیاشیاں، بیگمات کو بھی بڑا ڈسکاؤنٹ،عام فوجیوں سے امتیازی سلوک کے انکشافات


بھارتی فوجی افسران کی عیاشیوں سے متعلق ہو شر با انکشافات سامنے آ گئے، بھارتی جوان اپنے افسران کی سرکاری فنڈز سے عیاشیوں پر سخت نالاں ہیں۔

اسی وجہ سے بھارتی فوج میں افسران اور جوانوں کے درمیان خلیج بڑھ گئی، کرنل سے اوپر کے رینک کے افسران کوسی ایس ڈی سے مُفت شراب کی مراعات حاصل ہیں۔

جوانوں کے لیے صر ف 4بوتلیں جبکہ افسرانِ بالا کیلئے کوئی حد متعین نہیں، رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی افسران مُفت شراب لے کر مارکیٹ میں بیچ دیتے ہیں، کرنل رینک سے اوپر کے افسران کو سالانہ ساڑھے 3 لاکھ روپے کی مُفت شراب کی اجازت ہے۔

فوجی افسران کی بیگمات کوسی ایس ڈی سے میک اپ کا سامان خریدنے پر 45فیصد ڈسکاؤنٹ میسر ہے، فوجی افسران کو سی ایس ڈی سے گروسری خریدنے پر 50فیصدجی ایس ٹی معاف ہے۔

فوجی افسران نے انکم ٹیکس کم ادا کرنے کیلئے قانون سازی کر لی ہے جبکہ جوانوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔افسران مُفت سفر کی سہولت سے مستفید ہوتے ہیں جبکہ جوان اپنے خرچ پر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔

بھارتی قانون کے مطابق ضلعی زمین کا 20واں حصہ ریٹائرڈ فوجیوں کے لیے مختص ہے، ضلعی زمین کا 20واں حصہ زیادہ تر فوجی افسران لے اُڑتے ہیں۔

کالجز اور یونیورسٹیزمیں ایک سے5فیصد کوٹہ ریٹائرڈ فوجیوں کیلئے مختص لیکن وہ بھی افسران ہڑپ کر جاتے ہیں، اس کے علاوہ بھارتی فوجی افسران کو سروس کے دوران ملنے والے تحائف بھی ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں۔

ایک بھارتی جنرل کی تنخواہ13بھارتی فوجی جوانوں کی تنخواہ کے برابر ہے، نیا کمیشن حاصل کرنے والے لیفٹیننٹ کی تنخواہ32سال کی سروس والے صوبیدار میجر سے3گُنا زیادہ ہے۔

بھارتی فوجی افسران کی تنخواہیں سول بیوروکریسی سے29فیصد زائد ہیں، رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی افسران مُفت کا راشن بھی ہڑپ کر رہے ہیں، فوجی افسران مفت راشن بھی لیتے ہیں اور راشن الاؤنس کی مد میں پیسے بھی حاصل کرتے ہیں۔

سینئر فوجی افسران کی تقریبات میں جونیئر افسران، اُن کی بیگمات اور جوانوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد ہے،ماضی میں پی ایس ایف جوان تیج بہادر کو غیر معیاری کھانے پر اعتراض کرنے پر سروس سے ہی برخاست کر دیا گیا تھا۔

28جنوری2019کو تیج بہادر کا22سالہ بیٹا روہت پُراسرار طور پر مردہ پایا گیا، 2018میں سپاہی سندو جوگی داس نے الزام عائد کیا تھا کہ افسران جوانوں کا ویلفیئر فنڈ عیاشیوں پر خرچ کرتے ہیں۔

2017میں 33سالہ رائے میتھیو نے بھارتی فوجی افسران کی طرف سے بٹ مینوں کے استحصال پر احتجاج کیا تھا، رائے میتھیو کی لاش دیو لالی کینٹ کے کمرے میں پنکھے سے لٹکتی پائی گئی۔

2016میں سپاہی چندو بابو لال بھارتی افسران کے ناروا سلوک کی وجہ سے بارڈر کراس کر کے پاکستان آگیا تھا، سپاہی چندو بابو لال کی وطن واپسی پر تشدد، ناروا سلوک اور مسلسل ہراسگی کے باعث استعفیٰ دینا پڑا۔

کیا سیاسی مقاصد کے حصول میں استعمال کی خاطرمُودی سرکار بھارتی فوج کے افسران کی عیاشیوں پر پردہ ڈال رہی ہے؟کیا دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی سینا عیاشیوں، اقربا پروری اور سیاست کی نظر ہو رہی ہے؟


متعلقہ خبریں