این اے 65 گجرات، ہو گا سنسنی خیز مقابلہ، کیا چودھری خاندان اس بار کامیاب ہو سکے گا؟


قومی اسمبلی کی نشست این اے 65 پر اس مرتبہ سخت مقابلے کا امکان ہے۔ چودھری برادران کی تقسیم کے بعد مسلم لیگ ن کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہو گئے۔

پنجاب کا ضلع گجرات چودھری خاندان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور وہ ہمیشہ سے اس نشست پر کامیابی کے جھنڈے گاڑھتے چلے آئے ہیں لیکن اس بار چودھری برادران کے اختلافات اور پرویز الہیٰ کی تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد اب اس حلقے میں چودھری برادران کے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں تاہم پی ٹی آئی کے بارے میں عوامی رائے زیادہ رہی۔

این اے 65 گجرات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار مونس الہیٰ جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے چودھری مبشر کے نام سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ ضمنی انتخابات میں مونس الہیٰ نے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو بھاری اکثریت سے شکست دی تھی۔

حلقے میں ہم نیوز کے عوامی سروے کے دوران مہنگائی کی وجہ سے عوام سخت غصے میں نظر آئے اور انہوں نے تمام ہی جماعتوں کو مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیا۔

حلقے کی عوام نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ووٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک کے لیے بہترین لیڈر ہیں انہوں نے دیگر پارٹیوں کے سربراہان کی کرپشن کو بےنقاب کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کو اسٹیبلشمنٹ چلا رہی ہے، شہباز شریف پوچھے بغیر پانی نہیں پی سکتے، فواد چودھری

لوگوں کا کہنا تھا کہ عمران خان ہم سے جان بھی مانگے تو ہم دے دیں گے۔ موجودہ حکومت نے اتنی مہنگائی کر دی ہے کہ ہمیں کھانے کے لالے پڑ گئے ہیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے بارے میں بھی عوامی رائے نظر آئی اور لوگ عمران خان کی گزشتہ حکومت سے نالاں رہے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی سربراہی میں ملک درست چل رہا تھا لیکن عمران خان کی حکومت کے آتے ہی مہنگائی کا ایک طوفان اُمڈ آیا جس کے اثرات اب بھی زیادہ ہیں۔


متعلقہ خبریں