اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ کھینچا تو عدلیہ کے گھوڑے پر بیٹھ کر آنا چاہتے ہیں، مریم نواز


 پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ کھینچ لیا تو عمران خان عدلیہ کے گھوڑے پر بیٹھ کر آنا چاہتے ہیں اور اگر قمر جاوید باجوہ سپر کنگ تھےتو عمرا ن خان کیا تھے؟     

لاہور میں پارٹی کے نوجوان رہنماؤں سے خطاب  کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ن لیگ نے ای کامرس اورآئی ٹی سیکٹر میں اقدامات کیے، سستا قرضہ اسکیم بھی ہمارے دور میں شروع ہوئے، عمران خان نے جیل بھر و تحریک کی بات کی۔

عمران خان نے بیانیے کےلیے سوشل میڈیا کی مدد لی، ہمیں بھی سوشل میڈیا پر ردعمل دینا پڑتا ہے، عمران خان کا بیانیہ تو بےبنیاد الزامات ہے، ہم تو سچ بولتے ہیں۔

نواز شریف اور شہباز شریف نے یونیورسٹیز اور کالجز میں لیپ ٹاپس دیئے، نواز شریف اور شہباز شریف نے آسان قسطوں پر قرضے دیئے، لیکن عمران خان نے کیا کبھی طلبا کو کوئی اسکیم دی؟ ہمارے دور میں لوگوں نے چھوٹے کاروبار کیے اور وہ قرضے واپس بھی کیے، عمران خان لوگوں کے بچوں کو کہتے ہیں جیلیں بھرو، عمران خان جیبیں بھریں اور لوگوں کے بچے جیل جائیں، لوگوں کے بچے کیوں جیلیں بھریں؟

مریم نواز نے کہا کہ لانگ مارچ کے مقاصد کیا تھے؟ عمران خان کا قومی مفاد نہیں تھا، آج کارکردگی کی جگہ منفی سیاست نے لے لی، آج قوم کو ایک پیج پر آنے کی ضرورت ہے، عمران خان نے قوم کو تقسیم کر دیا، عمران خان نے لوگوں کو نوکریوں کا جھانسہ دیا، عمران خان نے لوگوں کو ذہنی مریض بنانے کی کوشش شروع کر دی، مجھے علم تھا اور پہلے بھی بتایا تھا کہ سائفر کچھ نہیں ہے، ہم کوئی غلام ہیں، امر بالمعروف، غلامی نا منظور، ان نعروں کا کیا ہوا؟

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف پر قائم مقدمات جلد ختم ہوتے دکھائی دیں گے، سیاسی میدان کو چھوڑنا غلطی تھی، مریم نواز

عمران خان اردو میں بتائیں کہ آپ نے لوگوں کو دھوکا دیا، عمران خان نے خارجہ تعلقات کو خطرے میں ڈال دیا، عمران خان جو خط لہراتے تھے وہ بیانیہ کدھر گیا ؟ عمران خان نے امریکا کو باعزت بری کردیا، عمران خان نے جھوٹے بیانے کے لیے لوگوں کو غدار کہا، عمران خان آج کہتے ہیں امریکا نے نہیں، قمر جاوید باجوہ نے سازش کی، عمران خان نے قمر جاوید باجوہ کو کہا تھا ایکسٹینشن تاحیات دینے کو تیار ہوں۔

مریم نواز نے الزام لگایا کہ وہ قمر جاوید باجوہ سے چھپ چھپ کر ملتے رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ کھینچ لیا تو عمران خان عدلیہ کے گھوڑے پر بیٹھ کر آنا چاہتے ہیں، قمر جاوید باجوہ سپر کنگ تھےتو عمرا ن خان کیا تھے؟ 10سال سے دیکھ رہی ہوں، سیاستدانوں کے خلاف منظم کمپین چلائی گئی، صرف ایک شخص کو صادق اور امین ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی، کسی نے بتایا کہ قمر جاوید باجوہ کہتے ہیں جب نواز شریف پر ایکشن لیا جاتا تو عمران خان خوش ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ اگر ریاست مدینہ میں رجسٹر ہوا ہوتا تو مجرم کی کیا سزا ہوتی؟ یہ جو سری لنکا سری لنکا کرتے ہیں ان کے دل کی آواز ہے کہ ملک سری لنکا جیسا ہو، یوتھ کو دوبارہ منظم کرنا میرا ایجنڈا ہے۔

 


متعلقہ خبریں