تاشقند: وزیر اعظم شہباز شریف اور تاجکستان کے صدر کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان پہنچ گئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سمر قند پہنچنے کے بعد مسجد خضر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی تھے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ اور علاقائی اہمیت کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے تاریخی شہر سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ مملکت کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔
ملاقات میں تجارت، معیشت، توانائی اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں اور ذرائع پر توجہ مرکوز کی گئی۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif is having a delegation level meeting with the Tajik side in Samarqand, Uzbekistan pic.twitter.com/mJkEE20BLQ
— Prime Minister’s Office (@PakPMO) September 15, 2022
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے لیے آج ازبکستان روانہ ہو رہا ہوں۔ عالمی اقتصادی بحران نے رکن ممالک کے درمیان مزید تعاون کی ضرورت کو جنم دیا۔
Leaving for Uzbekistan today to attend the meeting of the Council of Heads of State of the SCO. The global economic turbulence has necessitated the need for more cooperation among the SCO member countries. The SCO vision represents the aspirations of 40% of world population.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 15, 2022
ان کا کہنا تھا کہ ایس سی او کا ویژن دنیا کی 40 فیصد آبادی کی امنگوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ پاکستان شنگھائی اسپرٹ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ باہمی احترام اور اعتماد مشترکہ ترقی اور خوشحالی کی بنیاد ہو سکتا ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے پاس صلاحیت ہے کہ وہ آگے بڑھنے کا راستہ نکالے۔