ڈالر کا اتار چڑھاؤ، گاڑیوں کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ؟ کتنی کمی ہوئی؟


اسلام آباد: ملک میں ڈالر کے اتار چڑھاؤ کے باعث گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی بیشی ہوتی رہی تاہم ڈالر کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود گاڑیوں کی قیمتوں میں اس طرح کمی نہ ہو سکی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو سال میں مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ اور کمی کا موازنہ کیا گیا ہے۔ ٹویوٹا کمپنی کی تیار کردہ کرولا آلٹس 1.6 ایڈیشن کی دو سال قبل یعنی سال 2020 میں قیمت 33 لاکھ 60 ہزار روپے تھی جو بڑھ کر 2021 میں 39 لاکھ 29 ہزار ہو گئی۔ ایک سال میں تقریبا ساڑھے پانچ لاکھ روپے کا اضافہ ہوا۔

سال 2022 میں اسی کار کی قیمت 48 لاکھ اور پھر 56 لاکھ پر پہنچ گئی۔ ان دو سالوں میں کرولا آلٹس 1.6 کی قیمت میں کل اضافہ 14 لاکھ 40 ہزار سے 22 لاکھ 40 ہزار تک کیا گیا تاہم ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہونے کے باوجود کرولا کار کی قیمتوں میں صرف 3 لاکھ 30 ہزار روپے سے لے کر 3 لاکھ 60 ہزار روپے تک کی کمی کی گئی اور اب بھی پرانی قیمتوں کے مقابلے میں 18 لاکھ 80 ہزار روپے کا اضافہ برقرار ہے۔

اسی طرح کرولا آلٹس 1.8 کی قیمت سال 2020 میں 38 لاکھ 99 ہزار تھی تاہم 2021 میں اضافے کے بعد 42 لاکھ  ہو گئی اور پھر 2022 میں اسی کار کی قیمت 56 لاکھ سے 61 لاکھ تک پہنچ گئی۔ دو سالوں میں آلٹس 1.8 کی قیمت میں 17 لاکھ ایک ہزار سے 22 لاکھ ایک ہزار روپے تک کا اضافہ ہوا لیکن کمی صرف 4 لاکھ 10 ہزار سے 4 لاکھ 40 ہزار روپے ہوئی اور دو سالوں بعد اس کار کی قیمت میں اب بھی 17 لاکھ 61 ہزار کا اضافہ موجود ہے۔

ٹویوٹا کمپنی کی ہی تیار کردہ یارس جی ایل آئی کار کی قیمت گزشتہ سال 37 لاکھ 99 ہزار سے 42 لاکھ 9 ہزار تک پہنچ گئی اور رواں سال 2022 میں ان گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد اب اس کار کی قیمت 37 لاکھ سے 40 لاکھ روپے پر موجود ہے۔ یارس جی ایل آئی کی قیمت میں 2 لاکھ 60 ہزار سے 2 لاکھ 70 ہزار روپے تک کی کمی ہوئی جو اب بھی نیٹ اضافے کے ساتھ موجود ہے۔

یارس اے ٹی آئی وی کی قیمت 2021 میں 43 لاکھ 9 ہزار روپے تھی جو 2022 میں 40 سے 45 لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔ اس کار کی قیمت میں بھی گزشتہ دو سالوں کے دوران 2 لاکھ 70 ہزار سے 3 لاکھ 10 ہزار روپے تک اضافہ ہوا۔

فارچونر کی قیمت سال 2020 میں 91 لاکھ 49 ہزار روپے تھی جو 2021 میں بڑھ کر ایک کروڑ 39 لاکھ 69 ہزار پر پہنچ گئی اور پھر 2022 میں یہ کار ایک کروڑ 50 لاکھ روپے کی ہو گئی۔ اس کار کی قیمت میں بھی دو سال کے دوران 58 لاکھ 51 ہزار روپے کا اضافہ ہوا تاہم کمی صرف 11 لاکھ روپے کی ہوئی۔ کار کی قیمت میں نیٹ اضافہ 47 لاکھ 51 ہزار کا موجود ہے۔

فارچونر لیجینڈر کی قیمت اس وقت ایک کروڑ 58 لاکھ 30 ہزار ہے جس کی قیمت میں کمی صرف 11 لاکھ 40 ہزار روپے کی ہوئی۔

ٹویوٹا کے بعد ہنڈا کی کاروں کی قیمت کا جائزہ لیا جائے تو ہونڈا سٹی کار کی قیمت سال 2020 میں 26 لاکھ 99 ہزار روپے تھی جو گزشتہ سال 2021 میں بڑھ کر 47 لاکھ 99 ہزار روپے پر پہنچ گئی تھی اور اب رواں سال اس کی قیمت 44 لاکھ 80 ہزار روپے تک ہو چکی ہے۔ ہنڈا سٹی کی قیمت میں دو سال کے دوران 17 لاکھ 81 ہزار روپے کا اضافہ ہوا اور کمی صرف 3 لاکھ 20 ہزار روپے کی ہوئی۔ اس کار کی قیمت میں بھی ٹوٹل اضافہ 14 لاکھ 61 ہزار روپے کا ریکارڈ کیا گیا۔

ہونڈا سوک 1.5 کی قیمت سال 2020 میں 43 لاکھ 49 ہزار روپے تھی جو گزشتہ  سال کم ہو کر 42 لاکھ 59 ہزار روپے کی ہوئی تاہم اب سال 2022 میں اس کی قیمت 66 لاکھ روپے تک پہنچ چکی ہے اور اس طرح اس کار کی قیمت میں بھی 22 لاکھ 51 ہزار روپے کا اضافہ  ہوا اور کمی ساڑھے چار لاکھ روپے کی گئی۔ ہونڈا سوک کی قیمت میں ٹوٹل اضافہ 18 لاکھ ایک ہزار روپے کا ہوا۔

ہونڈا سوک ٹربو آر ایس کی قیمت دو سال قبل 2020 میں 45 لاکھ 99 ہزار روپے تھی جو گزشتہ سال 2021 میں بڑھ کر 50 لاکھ 49 ہزار اور رواں سال 75 لاکھ 50 ہزار روپے کی ہو گئی۔ اس کی قیمت میں بھی ٹوٹل اضافہ 29 لاکھ 51 ہزار روپے کا ہوا اور کمی 5 لاکھ 50 ہزار روپے کی ہوئی۔ اس کی قیمت میں بھی کل اضافہ 24 لاکھ ایک ہزار روپے کا ہے۔

ہونڈا بی آر وی کی قیمت 2020 میں 34 لاکھ 79 ہزار روپے پر تھی تاہم سال 2021 میں یہ قیمت بڑھ کر 36 لاکھ 89 ہزار روپے ہو گئی اور اگلے ہی سال یہ قیمت 49 لاکھ 40 ہزار روپے پر پہنچ گئی۔ اس طرح دو سال میں بی آر وی کی قیمت میں 14 لاکھ 61 ہزار روپے کا اضافہ ہوا اور 3 لاکھ 60 ہزار روپے کی کمی دیکھی گئی جبکہ کل اضافہ 11 لاکھ ایک ہزار روپے اب بھی موجود ہے۔

اب آتے ہیں سوزوکی کمپنی کی کار کی قیمتوں کی جانب اور دیکھتے ہیں گزشتہ دو سال میں سوزوکی کمپنی کی کاروں کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا۔

سوزوکی آلٹو سال 2020 میں 16 لاکھ 33 ہزار روپے کی تھی جو 2021 میں 17 لاکھ 47 ہزار اور پھر 2022 میں 22 لاکھ 23 ہزار پر پہنچ گئی۔ اس کی قیمت میں کل اضافہ 5 لاکھ 90 ہزار روپے تک رہا تاہم کمی صرف ایک لاکھ 16 ہزار روپے کی ہوئی اور یوں 4 لاکھ 47 ہزار روپے کا اضافہ موجود ہے۔

سوزوکی کلٹس کی قیمت 2020 میں 19 لاکھ 70 ہزار روپے تھی اور 2021 میں یہ کار 24 لاکھ 22 ہزار روپے کی ہو گئی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے رواں سال اس کار کی قیمت 32 لاکھ 24 ہزار روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس کی قیمت میں کل اضافہ 12 لاکھ 64 ہزار روپے کا ہوا اور کمی صرف ایک لاکھ 45 ہزار روپے کی ہوئی۔ مزید اضافہ 11 لاکھ 19 ہزار روپے کا اب بھی موجود ہے۔

ریکارڈ کے مطابق سوزوکی ویگن آر کی قیمت 2020 میں 17 لاکھ 30 ہزار روپے تھی جو گزشتہ سال 21 لاکھ 58 ہزار روپے اور پھر 2022 میں 31 لاکھ 80 ہزار روپے پر پہنچ گئی۔ اس کار کی قیمت میں دو سال کے دوران کل اضافہ 14 لاکھ 50 ہزار روپے جبکہ کمی صرف ایک لاکھ 47 ہزار روپے کی ہوئی۔ اس طرح اس کار کی قیمت میں بھی 13 لاکھ 3 ہزار روپے کا اضافہ موجود ہے۔

سوزوکی سوئفٹ کی قیمت کا موازنہ کیا جائے تو سال 2020 میں اس کی قیمت 21 لاکھ 75 ہزار روپے تھی جو بڑھ کر سال 2021 میں 21 لاکھ 48 ہزار روپے اور پھر سال 2022 میں 37 لاکھ 60 ہزار روپے کی ہو گئی۔ اس کار کی قیمت میں بھی دو سال کے دوران مجموعی اضافہ 15 لاکھ 85 ہزار روپے اور کمی صرف ایک لاکھ 99 ہزار روپے کی ہوئی۔ اس طرح سوئفٹ کی قیمت میں بھی 13 لاکھ 86 ہزار روپے کا نیٹ اضافہ موجود ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں