شہبازگل کے ڈرائیور کی اہلیہ کو بھی اٹھا لیا، کیا بنیادی انسانی حقوق نہیں رہے؟ عمران خان

پی ٹی آئی کا دباؤ قبول نہ کرنے اور جلد الیکشن کیلئے دباؤ بڑھانے کا فیصلہ

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عماد یوسف کے بعد شہبازگل کے اسسٹنٹ اظہار کی اہلیہ کی رات کو گرفتاری قابل مذمت ہے۔

پی ٹی آئی چئیرمین نے ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکونٹ پر لکھا کہ  قانونی برادری سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ملک میں بنیادی انسانی حقوق نہیں رہے؟
شہبازگل کے اسسٹنٹ کی اہلیہ کو خواتین پولیس تھانے میں رکھا گیا ہے، غیر ملکی حمایت یافتہ امپورٹڈ حکومت پنجاب ضمنی الیکشن میں شکست کے بعد بوکھلا گئی ہے۔

امپورٹڈ حکومت مقبولیت کے لیے میڈیا اور عوام میں خوف اور دہشت کا سہارا لے رہی ہے،  تمام مسائل کا واحد حل منصفانہ اور آزادانہ انتخابات ہیں۔


دوسری جانب رہنما تحریک انصاف  اسد عمر کا کہنا ہے کہ شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی کو پولیس اٹھا کر تھانے لے گئی ہے. یہ تو بلکل ہی بوکھلا گئے. ویسے وہ سب انسانی حقوق اور جمہوریت کے چیمپئن کہاں ہیں؟

رہنما پی ٹی آئی فواد حسین نے اسلام آباد پولیس کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جنگوں میں بھی عورتوں بچوں کو ہاتھ نہیں لگاتے،  اس فاشسٹ حکومت نے انتقام اور ظلم میں ہر حد عبور کر لی ہے، پچیس مئی کو یہ سلسلہ شروع ہوا اور اب ایک نئے مرحلے میں ہے، کوئی نہیں یہ وقت بھی گزر جائے گا۔


متعلقہ خبریں