اسلام آباد: ناموسِ رسالت ﷺ پر ایوان بالا (سینیٹ) کا تین رکنی وفد اقوام متحدہ کے دفتر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گا۔
مسلح افواج کی بھارتی رہنمائوں کی جانب سے گستاخانہ بیانات کی شدید مذمت
ہم نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے یہ بات اپنی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺ پر ایوان سے متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور کروائی جائے گی، میرے دستخط کے ساتھ قرارداد کی کاپی اقوام متحدہ کے دفتر میں جمع کروائی جائے گی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس موقع پر ایوان میں کہا کہ جب معاملہ ناموسِ رسالت ﷺکا ہو تو ہم سب ایک ہیں، اس سلسلے میں ایک قرارداد بھی منظور کی جائے۔
سینیٹ میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے اس موقع پر کہا کہ ناموس رسالتﷺپر ہماری جان بھی قربان ہے، بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔
جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد نے اس موقع پر کہا کہ بی جے پی کا یہ اقدام مسلمانوں پر حملہ ہے، یہ اقدام تیسری جنگ عظیم کے مترادف ہے، 60 مسلم ممالک ناموس رسالتﷺپر جواب دیں۔
بی جے پی ترجمان کا گستاخانہ بیان: پاکستان سمیت اسلامی دنیا میں شدید ردعمل
انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس معاملے پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے، او آئی سی اجلاس میں ناموس رسالتﷺپر وارننگ دی جائے۔
سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ عمران خان نے اقوام متحدہ میں ناموس رسالت ﷺکا بھرپور مقدمہ اٹھایا، عمران خان کے اس اقدام کے بعد اسلامو فوبیا کا عالمی دن منایا گیا، اس معاملے کے بعد ہمارے وزیر خارجہ نظر نہیں آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اسلامو فوبیا کے لئے کام کیا، بھارت کے اس اقدام کے خلاف امت مسلمہ کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔
ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺسے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، اس قدام کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
بی جے پی ترجمان کے گستاخانہ بیان پر بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے مؤقف اختیار کیا کہ بی جے پی نے یہ حرکت کشمیر کے ایشو سے توجہ ہٹانے کے لیے کی ہے۔