کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں کئی ممالک ایسے ہیں جہاں مختلف کمپنیوں کی جانب سے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی سہولت دی گئی، لیکن اب زندگی نارمل ہو رہی ہے اور ملازمین کو فل ٹائم آفس بلایا جارہا ہے، لیکن بہت سے لوگوں کو اب یہ خیال مناسب نہیں لگ رہا۔
تاہم ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے اپنے ملازمین کے لیے فرمان جاری کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ گھر سے کام اب نہیں ہوگا، ملازمین کو آفس رپورٹ کرنا ہو گی، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو کہیں اور نوکری ڈھونڈ سکتے ہیں۔
ایلون مسک نے عملے کو حکم دیا ہےکہ اب گھر سے کام کرنا قابل قبول نہیں ہے، سوشل میڈیا پر لیک ہونے والی ای میلز میں نئی پالیسی شیئر کی گئی ہے۔
They should pretend to work somewhere else
— Elon Musk (@elonmusk) June 1, 2022
پالیسی کے بارے میں پوچھے جانے پر مسک نے ٹویٹر پر کہا کہ جو لوگ نئے قوانین کی پابندی کرنے کو تیار نہیں ہیں وہ کہیں اورجا سکتے ہیں۔
ای میل میں لکھا گیا ہے کہ ٹیسلا کے ہر فرد کو ہر ہفتے دفتر میں کم از کم 40 گھنٹے پورے کرنے ہوں گے، اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہمیں اسے آپ کا استعفی سمجھیں گے۔ ای میلز میں مزید کہا گیا ہے کہ عملے کو کمپنی کے ہیڈ آفس میں سے کسی ایک میں کام کرنے کی رپورٹ دینی ہو گی۔
مسٹر مسک نے مزید کہا کہ وہ ذاتی طور پر پالیسی سے استثنیٰ کی کسی بھی درخواست کا جائزہ لیں گے۔
ایلون مسک کام کے طور پر سخت باس تصور کیے جاتے ہیں، رپورٹ کے مطابق وہ بہت کم چھٹی لیتے ہیں، اور چند سال پہلے جب ٹیسلا پر بحران آیا تو وہ دن رات وہیں رہتے تھے۔